نیویارک (پاکستان نیوز) سال 2020 کئی حوالوں سے دنیا کے لیے اچھا سال ثابت نہیں ہوا، ملک کی نامور اور نہایت معتبر شخصیات اس سال میں ہم سے جدا ہو گئیں۔نئے سال کے آغاز پر سیاست و سماج، ادب و ثقافت کے میدان کی ان شخصیات کی یاد تازہ کرتے ہیںجو اب ہمارے درمیان موجود نہیں۔اسی سال دنیا بھر میں پھیلی کورونا وائرس کی وبا کے باعث متعدد شخصیات بھی اس کا نشانہ بنیں جن میں جسٹس(ر) فخرالدین جی ابراہیم بھی شامل ہیں جوکہ معروف قانون دان، سابق اٹارنی جنرل اور سابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم 7 جنوری2020کو اس دنیائے فانی سے رخصت ہوئے۔وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما نعیم الحق15فروری 2020کو علالت کے باعث کراچی کے اسپتال میں انتقال کرگئے۔کراچی کے سابق میئر اور جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما نعمت اللہ خان 90 برس کی عمر میں25فروری 2020 کو انتقال کرگئے تھے۔ اگست 2001 سے جون 2005 تک کراچی کے میئر رہنے والے نعمت اللہ خان عرصہ دراز سے علیل تھے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل اور الخدمت فاو¿نڈیشن کے صدر بھی رہے۔ملک کی شوبز انڈسٹری کا بڑا نام اور کامیڈین لیجنڈ، مزاح کے شہنشاہ اور تھیٹر کے بادشاہ امان اللہ 6مارچ2020 کو70 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے۔ ان کے انتقال پر وزیر اعظم عمران خان اور دیگر شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا۔ممتاز شاعر، ڈرامہ نگار اور معروف فن کار اطہر شاہ خان عرف جیدی ( تمغہ حسن کارکردگی) 10مئی2020 کو دنیائے فانی سے کوچ کرگئے ان کی عمر 77سال تھی۔ اطہر شاہ خان یکم جنوری 1943 کو بھارت کی ریاست رام پور میں پیدا ہوئے تھے۔ماہر تعلیم اور ضیاءالدین تعلیمی بورڈ کے ڈائریکٹر پروفیسر انوار احمد زئی31مئی 2020 کو مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 76سال تھی۔ وہ 5 اگست 1944ء کو بھارتی شہر جے پور میں پیدا ہوئے۔ماضی کی خوبصورت اور معروف اداکارہ صبیحہ خانم13جون2020کو امریکا کے ایک اسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئیں، صبیحہ خانم 1935 میں گجرات میں پیدا ہوئیں ان کی عمر 84برس تھی۔پاکستان کے مایہ ناز ٹی وی کمپیئر طارق عزیز 17جون 2020کو خالق حقیقی سے جاملے ان کی عمر 84 برس تھی، طارق عزیز ادیب، شاعر اور سابق رکن قومی اسمبلی بھی تھے، انہوں نے کئی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔جامعہ بنوریہ کراچی کے مہتتم اور معروف عالم دین مفتی محمد نعیم20جون 2020 کو انتقال کرگئے، وہ 1958 کو کراچی میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 62سال تھی۔ ان کا آبائی تعلق بھارتی گجرات کے علاقے سورت سے تھا۔معروف عالم ِدین اور ذاکر علامہ طالب جوہری انتقال22جون 2020 کو کراچی کے اسپتال میں خالق حقیقی سے جاملے، علامہ طالب جوہری 27 اگست 1939ئ کو پیدا ہوئے، ان کے والد مشہور عالم دین علامہ مصطفیٰ خاں جوہر تھے۔سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن26جون2020کو اس دنیا کو خیرباد کہہ گئے، 5 اگست 1941 کو پیدا ہونے والے سید منور حسن کا تعلق دہلی کے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ، متمول اور دینی اقدار کے حامل خاندان سے تھا جس نے پاکستان کے قیام کے بعد کراچی میں سکونت اختیار کی، ان کی عمر 79برس تھی۔پیپلزپارٹی کوئٹہ کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر آیت اللہ درانی5جولائی کو انتقال کر گئے، ان کی عمر 64 برس تھی۔وہ گزشتہ چندروز سے کوئٹہ کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔مسکراہٹیں بکھیرنے والے معروف شاعر اور استاد پروفیسر عنایت علی خان26جولائی کو خالق حقیقی سے جا ملے۔مرحوم کی عمر 85 برس تھی اور وہ کئی ماہ سے علیل تھے۔وہ 1935 میں بھارتی ریاست ٹونک میں پیدا ہوئے تھے اور نومبر 1948 میں ہجرت کے بعد سندھ کے شہر حیدرآباد میں سکونت اختیار کی۔بلوچستان کے سینئر سیاست دان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر میر حاصل خان بزنجو20اگست کو انتقال کر گئے ہیں۔ وہ پھیپٹروں کے سرطان میں مبتلا تھے۔ میر حاصل خان بزنجو 3 فروری 1958 کو بلوچستان کے علاقے نال میں پیدا ہوئے، ان عمر 62سال تھی۔معروف مذہبی اسکالر اور نامور خطیب علامہ ضمیر اختر نقوی13ستمبر 2020کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔علامہ ضمیر اختر نقوی 24 مارچ 1944 کو بھارتی شہر لکھنو میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 76 برس تھی۔ٹی وی کے معروف مزاحیہ اداکار مرزا شاہی29 ستمبر کو کراچی میں انتقال کرگئے، ان کی عمر 70 سال تھی۔ وہ گزشتہ کئی روز سے سول اسپتال میں زیر علاج تھے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی راشد حسین ربانی15اکتوبر کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث کراچی کے مقامی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔۔ راشد ربانی کی عمر 67 برس تھی۔پنجاب کے شہر وہاڑی سے تعلق رکھنے والی تائیکوانڈو پلیئر ماہم آفتاب23اکتوبر کو انتقال کرگئیں، وہ برین ٹیومرکے علاج کے سلسلے میں شوکت خانم اسپتال میں زیر علاج تھیں۔26سالہ ماہم آفتاب نے نیشنل و انٹرنیشل سطح پر تائیکوانڈو میں پاکستان کی نمائندگی کی، انہیں “دختر وہاڑی” کے لقب سے بھی پکارا جاتا تھا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام مدد علی کرونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد13نومبر کو خالق حقیقی سے جاملے، وہ سانگھڑ کی نشست پر منتخب ہوئے تھے، ان کی عمر57 برس تھی اور وہ پچھلے کئی روز سے کراچی کے ایک اسپتال میں
زیر علاج تھے۔پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئر ڈائریکٹر اور نامور فلم ساز اقبال کاشمیری15نومبر کو انتقال کر گئے، ان کے اہلِ خانہ کے
مطابق انہیں گردوں کا عارضہ لاحق تھا اور وہ گزشتہ ہفتے سے اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔اقبال کاشمیری نے 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے سوگوار چھوڑے ہیں۔تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی19نومبر کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے، وہ22 جون 1966کو ضلع اٹک میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کی عمر 54برس تھی۔
علامہ خادم حسین رضوی کی وفات پر صدر پاکستان، وزیراعظم، آرمی چیف اور وفاقی وزرا سمیت دیگر حکومتی رہنماو¿ں نے اظہارِ افسوس کیا ہے۔سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر22نومبر کو لندن میں انتقال کر گئیں، ان کی عمر 93 برس
تھی، وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف اور شہباز شریف سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔یپلزپارٹی کے سینئررہنما اور سابق وفاقی وزیرچوہدری احمد مختار25نومبر کو لاہور میں انتقال کرگئے، چوہدری احمد مختار پیپلز پارٹی میں ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے ساتھ سیاست میں متحرک رہے اور طویل عرصے سے علالت کے باعث عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرچکے تھے۔لسانیات اور تحقیق پر ایک درجن سے زائد کتابیں تصنییف کرنے والے ماہر لسانیات ڈاکٹرغلام علی الانا29نومبر کو کراچی میں
انتقال کرگئے۔ ڈاکٹرغلام علی الانا1930 میں ضلع سجاول کے گوٹھ تڑخواجہ میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 90برس تھی۔سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ جمالی2دسمبر کو اسلام آباد کے ایک اسپتال میں خالق حقیقی سے جاملے، ان کی عمر 76 برس تھی۔ میر ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944 کو بلوچستان کے علاقے روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کرونا وائرس انفیکشن کے باعث4دسمبر کو اسلام آباد
کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے سوگواران میں 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔بلوچستان کے بزرگ سیاست دان اور قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف سردار شیر باز مزاری5دسمبر کو کراچی ایک اسپتال میں دوران علاج انتقال کرگئے۔جامعہ احسن العلوم کراچی کے مہتمم معروف علمی شخصیت شیخ الحدیث والتفسیر مفتی زر ولی خان7دسمبر کو کراچی کے ایک ہسپتال میں انتقال کرگئے۔وہ 3 ماہ سے شدید علیل تھے، مفتی زر ولی کی عمر 67 برس تھی۔معروف تاجر رہنما سراج قاسم تیلی8دسمبر کو دل کا دورہ پڑنے سے دبئی میں انتقال کرگئے وہ دبئی میں طبیعت خراب ہونے پر2روز سے اسپتال میں زیرعلاج تھے، سراج قاسم تیلی7 مئی 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئے، ان کی عمر 67برس تھی،مرحوم کے سوگواران میں اہلیہ، بیٹا اور بیٹی شامل ہیں۔ایک اننگز میں 10 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان سابق کرکٹر شاہد محمود14دسمبر کو امریکی ریاست نیوجرسی میں انتقال کر گئے، وہ پہلے پاکستانی بولر تھے جنہوں نے فرسٹ کلاس میچ میں 10 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، 17مارچ 1939 کو لکھنو¿ میں پیدا ہونے والے شاہد محمود کی عمر 81برس تھی۔پاکستان فلم انڈسٹری کی سینئر اداکارہ فردوس بیگم16دسمبر کو لاہور میں انتقال کرگئیں، دو روز قبل فردوس بیگم کو برین ہیمرج ہوا تھا، اداکارہ فردوس بیگم 4 اگست 1947 کو لاہور میں پیدا ہوئیں، ان کی عمر 73 سال تھی۔