مہنگائی 40سال کی بلند ترین سطح پر ، اشیا ضروریہ پہنچ سے باہرہوگئیں

0
150

نیویارک (پاکستان نیوز) ملک میں مہنگائی 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ، 1982 کے بعد پہلی مرتبہ مہنگائی میں اس قدر تیز رفتاری سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، افراط زر کی رفتار تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے کیونکہ سپلائی چین میں کمی اور قلت قیمتوں کو بلند کرتی رہتی ہے۔نومبر میں توانائی کی قیمتیں ایک سال پہلے کی اسی مدت کے مقابلے میں 33.3 فیصد زیادہ تھیں جبکہ خوراک کی قیمتیں 6.1 فیصد زیادہ تھیں، کم از کم 13 سالوں میں 12 ماہ کی سب سے بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں ، بیورو آف لیبر سٹیٹسٹکس نے جمعہ کو کہا کہ ریاستہائے متحدہ میں زیر استعمال اشیا کی قیمتیں نومبر میں ایک سال پہلے کی اسی مدت کے مقابلے میں 6.8 فیصد بڑھ گئیں۔ آخری بار جب قوم نے 1982 میں اس طرح کی سالانہ افراط زر میں اضافہ دیکھا تھا، جب اولیویا نیوٹن جان کا پاپ ہٹ فزیکل بل بورڈ چارٹس میں سرفہرست تھا۔سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ کیا سپلائی چین کی خرابی اور خام مال اور کارکنوں کی قلت سے پیدا ہونے والی اس سال کی مہنگائی سست رفتار اقتصادی ترقی کے ساتھ ٹکرا جائے گی جبکہ بہت سے تجزیہ کاروں نے اپنی اقتصادی ترقی کی پیشن گوئیوں میں قدرے نظر ثانی کی ہے، مجموعی طور پر یہ تاثر ہے کہ ایک جمود کا منظرنامہ اب بھی دور دراز ہے جبکہ معیشت کی بحالی کا عمل بھی ٹریک پر رہے گا۔تمام اشیا کی قیمتوں میں اضافہ وسیع البنیاد ہے، جس میں پٹرول، کرایہ، خوراک، نئی اور استعمال شدہ کاروں اور ٹرکوں کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ چارج زیادہ ہے۔خوراک اور ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اس سال اضافہ خاص طور پر کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے مشکل ہے کیونکہ یہ ان کی آمدنی کا بڑا حصہ کھاتا ہے۔نومبر میں توانائی کی قیمتیں ایک سال پہلے کی اسی مدت کے مقابلے میں 33.3 فیصد زیادہ تھیں جبکہ خوراک کی قیمتیں 6.1 فیصد زیادہ تھیں، کم از کم 13 سالوں میں 12 ماہ کی سب سے بڑی تبدیلی ریکارڈ کی گئی ہے۔کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہم نے ایندھن کی قیمتوں میں افراط زر کی بدترین صورتحال دیکھی ہوگی۔کیپٹل اکنامکس کے چیف یو ایس اکانومسٹ، پال ایش ورتھ نے کہا حالیہ ہفتوں میں توانائی کی قیمتوں میں تیزی سے گرنے کے ساتھ، گزشتہ ماہ شاید عروج پر تھا۔گھروں کے کرایوں میں3.8 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ، اس سال کرایوں میں تیزی سے اضافہ تشویشناک ہے کیونکہ پناہ گاہوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں ، بے دخلی کی پابندی ختم ہو رہی ہے۔ لاکھوں امریکیوں کو بے گھر ہونے کے امکانات کا سامنا ہے اگرچہ کام کرنے والے امریکی طویل عرصے سے واجب الادا تنخواہوں میں اضافے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں لیکن نوکریوں کے مواقع کی قریب قریب ریکارڈ تعداد کی بدولت، یہ اجرت میں اضافے مہنگائی کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے۔رواں برس نومبر کے دوران اوسط فی گھنٹہ آمدنی میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا۔مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے فیڈ کی دو روزہ میٹنگ کا انعقاد آئندہ ہفتے ممکن ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here