امیگریشن اصلاحات بل کی منظوری کیلئے سینیٹ میں شدید مخالفت کا سامنا

0
133

نیویارک (پاکستان نیوز) سینیٹ میں ڈیموکریٹس کی اکثریت امیگریشن اصلاحات کے حوالے سے بل بائیڈن کی میز پر لانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے لیکن سینیٹ اراکین اس مسئلے پر حکومت کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں ، حالیہ دنوں میں پارلمنٹیرین الزبتھ مکڈونو نے امیگریشن اصلاحات کو مسترد کرتے ہوئے معاملے کے حوالے سے جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کیا ہے ، انتخابی منشور کے حوالے سے امیگریشن اصلاحات ڈیموکریٹس کی ترجیحات میں شامل ہیں ۔سینیٹر سین بین رے لوجان نے کہا کہ ہر ٹول جو موجود ہے، چاہے وہ قانون سازی ہو یا طریقہ کار، میز پر رکھا جانا چاہئے۔سینیٹر باب مینینڈیز جو مذاکرات میں شامل رہے ہیں، نے کہا کہ وہ “قانون سازی، طریقہ کار، انتظامی طور پر تمام آپشنز پر غور کر رہے ہیں، لہٰذا ہم دیکھیں گے۔مینڈیز کو اکثریتی رہنما چارلس شمر اور سین ڈک ڈربن کی حمایت حاصل ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ڈیموکریٹس باضابطہ طور پر میک ڈونوف کو زیر کرنے کے لیے ووٹ دینے کی کوشش کریں گے یا کسی کو کرسی پر بٹھا دیں گے ، اس پر ڈربن نے جھکتے ہوئے کہا کہ یہ بیان “خود ہی بولتا ہے۔”ڈیموکریٹس کی تازہ ترین امیگریشن تجویز جس نے تقریباً 6.5 ملین لوگوں کو شہریت کے راستے کے بغیر عارضی امیگریشن پیرول دیا ہے ، میک ڈونوف کی رہنمائی کا تازہ ترین شکار ہے۔ ڈیموکریٹس نے پہلے اس حوالے سے دو منصوبے پیش کیے تھے لیکن میک ڈونوف نے دونوں کو مسترد کر دیا تھا۔ڈیموکریٹس نے مخالفت کے بعد کرونا وائرس ریلیف بل میں سے 15 ڈالر فی گھنٹہ کم از کم اجرت فراہم کرنے کے منصوبے کو بھی ختم کردیا، رکن پارلیمنٹ غلط تھا، قانون کے معاملے میں۔ مفاہمتی بل میں ماضی میں متعدد بار امیگریشن کی دفعات شامل کی گئی ہیں، اور یہ بل واضح طور پر بجٹ کے اثرات کی دہلیز کو پورا کرتا ہے۔امیگریشن کے حامیوں نے سابقہ پارلیمنٹیرینز باب ڈوو اور ایلن فرومن کے بیانات کی طرف اشارہ کیا ہے تاکہ ڈیموکریٹس کے لیے میک ڈونو کے مشورے کو نظر انداز کرنے کے لیے اپنے کیس کو تقویت ملے، ڈیموکریٹس کو ایوان میں امیگریشن پر شدید دباؤ کا سامنا ہے،مینینڈیز نے کہا کہ میرے خیال میں ایوان کے اراکین ـ ہاؤس میں ہسپانوی کاکس ـ کو پر ووٹ دینا مشکل ہو گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here