اسٹیٹ بینک ذخائر 7 ارب 80 کروڑ ڈالر

0
95

کراچی(پاکستان نیوز) 18 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید 13 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوگئی جس کے بعد اس کے پاس موجود ذخائر 7 ارب 80 کروڑ ڈالر رہ گئے۔ رپورٹکے مطابق ذخائر کی کمزور پوزیشن شرح تبادلہ پر منفی اثر ڈالتی ہے جب کہ انٹربینک مارکیٹ میں روزانہ کی بنیاد پر ڈالر کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 3 کاروباری دنوں کے دوران اس کی قدر میں 50 پیسے کا اضافہ ہوچکا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے فراہم کردہ انٹربینک ریٹ، ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ ریٹ سے نمایاں طور پر کم ہے۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے جمعرات کے روز ڈالر کا انٹربینک ریٹ 225 روپے بتایا جب کہ مرکزی بینک نے کلوزنگ ریٹ 223 روپے 92 پیسے بتایا۔ اسٹیٹ بینک کے کم ہوتے ہوئے ذخائر ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی کم ہوتی قدر کی بڑی وجہ ہیں، کرنسی ڈیلرز کو یقین نہیں ہے کہ ملک میں موجودہ سیاسی غیر یقینی کی صورتحال کب تک برقرار رہے گی۔ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر ایک ماہ سے زائد عرصے تک 8 ارب ڈالر کے قریب رہے لیکن سکوک بانڈز میچور ہونے کے بعد 5 دسمبر کو واجب الادا ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کے ساتھ ان میں کمی آئے گی۔ خدشہ ہے کہ ایک ارب ڈالر کی کی ادائیگی کے بعد ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے جب کہ ڈالر انفلو کا کوئی راستہ نظر نہیں آرہا۔ حکومت آئندہ قسط کے اجرا کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے لیکن بنیادی طور پر اسے ملک کی معاشی صورتحال سے متعلق مشکلات کا سامنا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here