عارف علوی امریکہ میں عمران کی رہائی مہم کے اہم ستون قرار

0
12

اسلام آباد(پاکستان نیوز) سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اپنے دورہ امریکا کے دوران امریکا میں مقیم تحریک انصاف پارٹی کے ان رہنمائوں کے ساتھ پارٹی کی “عمران رہائی” کی مہم کو امریکہ میں فعال طور پر آگے بڑھا تے رہے ہیں۔ اس مہم میں پارٹی کے چند رہنما اورپارٹی عہدیدارایسی سرگرمیوں میں ملوث رہے جنہیں حکومت اور ریاستی ادارے “ریاست مخالف” یا “فوج مخالف” سرگرمیاں قرار دیتے ہیں۔ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ بیرونِ ملک ان کی سرگرمیوں کا مقصد قانون کی بالادستی یقینی بنانا اور پارٹی و قیادت کے خلاف ہونے والے مبینہ انتقامی اقدامات کے خلاف آواز بلند کرنا ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ان سرگرمیوں میں قومی اداروں، خصوصاً فوج اور اس کی اعلی قیادت کو نشانہ بنایا گیا اور بعض اقدامات سے ریاستی مفادات کو بھی نقصان پہنچا۔ بیرون ملک تحریک انصاف زیادہ ترامریکا میں سرگرم رہی لیکن نہ تو سابق بائیڈن انتظامیہ نے نہ ہی موجودہ صدر ٹرمپ نے پی ٹی آئی کی توقعات کے مطابق پاکستان پر کوئی دباو ڈالا۔ ڈاکٹر عارف علوی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اپنے حالیہ امریکی دورے میں انہوں نے ارکان کانگریس ہیلی سٹیونز، جیک برگمین، اور لاس ویگاس کی میئر شیلی برکلی سمیت متعدد اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں، جن میں انہوں نے عمران خان کی رہائی کا مقدمہ پیش کیا۔ اس کے علاوہ وہ فاکس نیوز پر بھی نمودار ہوئے جہاں انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان میں یو ایس ایڈ کے فنڈز کا استعمال انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کے لیے کیا گیا۔ انہوں نے کہا میں امریکا میں عمران خان کو آزادی دلوانے کے مشن پر ہوں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بھی بات کی اور دعوی کیا کہ 26 نومبر کو “درجنوں افراد” جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ڈاکٹر علوی کی یہ ملاقاتیں اور میڈیا میں شرکت پی ٹی آئی امریکہ چیپٹر کے تعاون سے ممکن ہوئیں، جن میں شہباز گل، قاسم سوری اور دیگر شامل تھے۔ ان افراد پر حکومت کی جانب سے ریاستی اداروں خصوصا فوج کے خلاف مہم چلانے اور سوشل میڈیا پر گمراہ کن بیانیہ پھیلانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ حکام کی تحقیقات کے مطابق شہباز گل اور قاسم سوری ان پی ٹی آئی رہنماوں میں شامل ہیں جنہوں نے بیرونِ ملک فوج کے خلاف منفی مہموں میں حصہ لیا۔ ان کی کوششوں میں امریکی کانگریس میں پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر قراردادیں پیش کرانے کا مقصد بھی شامل تھا۔ بعض حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنرل عاصم منیر کے خلاف بار بار منفی باتیں کی گئیں، اور کانگریس میں ایک مجوزہ قانون سازی کی بھی لابنگ کی گئی جس کا مقصد پاکستانی فوجی قیادت پر امریکی ویزا کی پابندی لگوانا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here