لاہور(پاکستان نیوز) بلومبرگ نے پاکستانی روپیہ کو خطے کی سب سے بدترین کرنسی قرار دے دیا، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اتحادی حکومت کے ایک سال میں روپیہ کا بھرکس نکل گیا، ایک سال میں روپیہ کی قدر میں 36 فیصد سے زائد کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق بلومبرگ کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں ایشیائی ممالک کی کرنسیوں کی گزشتہ ایک سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں خطے میں پاکستانی روپیہ کی کارکردگی سب سے بدترین رہی۔ بتایا گیا ہے کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی اتحادی وفاقی حکومت کے قیام کے بعد سے اب تک پاکستانی روپیہ کی قدر میں 36 فیصد سے زائد کمی ہو چکی۔ پاکستانی روپے کی قدر دیوالیہ ہو جانے والے سری لنکا کی کرنسی کے مقابلے میں بھی زیادہ کم ہو ئی۔ واضح رہے کہ ملک کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ گئے، جس کے بعد اب جلد ہی ڈالر کی قیمت 300 روپے ہو جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ڈالر کی قیمت میں 100 روپے سے زائد اضافہ ہو چکا، یوں موجودہ وفاقی حکومت کے قیام کے بعد سے اب تک ڈالر کی قیمت میں 60 فیصد سے زائد اضافہ ہو چکا۔ ایک سال قبل انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 182 روپے تھی جو اب 284 روپے ہو چکی۔ ملکی تاریخ میں کبھی ایک سال کے دوران پاکستانی روپے کی اتنی زیادہ بے قدری نہیں ہوئی۔ ایک سال کے دوران روپے کی بے قدری کی وجہ سے ناصرف ملکی قرضوں میں ہزاروں ارب روپے کا اضافہ ہوا، بلکہ مہنگائی میں اضافے کے بھی تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ایک سال کے دوران مہنگائی کی سالانہ شرح 200 فیصد اضافے سے 35 فیصد سے زائد، جبکہ مہنگائی کی ہفتہ وار شرح ہوشربا 44 فیصد سے زائد ہو چکی۔