نئی دہلی (پاکستان نیوز)امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس کے دورہ بھارت کے دوران مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگردوں کی جانب سے فائرنگ سے 26سیاحوں کی ہلاکت نے انڈیا میڈیا کو جیسے آگ لگا دی، تمام چینلز نے براہ راست پاکستان کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے الزامات کی بارش کر دی جس کو پاکستان کی جانب سے یکسر مسترد کر دیا گیاہے،بھارت نے تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کردیے اور 48 گھنٹے میں پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا،نئی دہلی میں بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پاکستانیوں کو سارک کے تحت دیے گئے ویزے بند کردیے گئے، تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ کردیے۔ترجمان بھارتی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اٹاری واہگہ بارڈر بھی بند کردی گئی، پاکستانیوں کو ویزہ نہیں ملے گا، بھارت میں موجود پاکستانی 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑ دیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے، منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے انڈس واٹر معاہدہ بھی معطل کردیا۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں، پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کر دیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حملے کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، بھارت دہشت گردی کی کارروائیوں کا ارتکاب کرنے والوں کا پیچھا کرے گا جبکہ پاکستانی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھارت کی ”فالس فلیگ آپریشن ”کے ٹرینڈ سے خوب سبکی ہوئی ،پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین نے مقبوضہ کشمیر کے حملے کو بھارتی اسٹیٹ سٹنٹ قرار دیتے ہوئے امریکہ کی توجہ حاصل کرنے کے لیے بھونڈی کوشش قرار دیا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پر حملے میں جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کو مکمل حمایت کی یقین دہائی کرائی ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کیا۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بتایا کہ صدر ٹرمپ نے دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کی جرم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بھارت کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر سے آنے والی خبر پر سخت صدمے میں ہوں۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکا بھارت کے ساتھ کھڑا ہے، جان سے جانے والوں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعائیں ہیں، ہماری مکمل حمایت اور ہمدردی وزیراعظم مودی اور بھارتی عوام کے ساتھ ہے۔مقبوضہ وادی کے وزیراعلی عمر عبداللہ کا واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی جانب سے فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ کئی برسوں بعد ہونے والا بڑا حملہ ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ زخمیوں اور ہلاک افراد کی تعداد کا تعین کیا جارہا ہے۔خیال رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب نائب امریکی صدر جے ڈی وینس بھارت میں موجود ہیں، امریکی نائب صدر نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق واقعے کے بعد بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ بھی سری نگر پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی۔