واشنگٹن( این ایم سلہری سے) بھارت نے پاکستان میں ملٹری اسٹرائیک کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے جس سے اْس خطہ میں ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مذید اضافہ ہو گا۔ پاکستان کے اندرونی ابتر معاشی حالات اور سیاسی عدم استحکام کا فائدہ اْٹھاتے ہوئے بھارت ایک بڑا قدم اْٹھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پاکستانی اسٹیبلشمنٹ پہلے ہی ناکوں چنے چب رہی ہے اگر بھارت نے پاکستان کے اندر داخل ہو کر ملٹری کاروائی کر دی تو اس سے دونوں ممالک ایک بار پھر کسی بڑی انہونی جنگ کا شکار ہو سکتے ہیں۔ واشنگٹن میں بھارتی سفارتکار ٹرمپ انتظامیہ کے اہم عہدیداران سے رابطے کر کے انہیں اس بات پر آمادہ کر رہے ہیں کہ پاکستان ہی دہشت گردی کا باعث بن رہا ہے ان سفارتکاروں نے اپنے اتحادی ممالک کے علاوہ عرب ممالک کے سفارتکاروں سے بھی رابطے مذید تیز کر دیئے ہیں اور انہیں بتایا جا رہا ہے کہ جموں کشمیر کے علاقہ پہلگام میں سیاحوں پر اندھا دھند فائرنگ میں پاکستان ملوث ہے۔ بھارتی سفارتکار پلوامہ کے بعد کشمیر میں ہونے والے اس حملہ کو سب سے بڑا دہشت گرد حملہ قرار دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جس مقام پر یہ حملہ کیا گیا وہ تفریحی شہر پہلگام سے 6 کلو میٹر دور ہے۔ یہ ایک جنگلاتی اور پہاڑی علاقہ ہے جو سیاحوں اور کوہ پیماوں میں کافی مقبول ہے اس علاقہ کو منی سوئٹزرلینڈ بھی کہا جاتا ہے۔ واشنگٹن زرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت کو یقین دہانی کرا دی ہے کہ اْسے جوابی کاروائی کا اختیار ہے اس یقین دہانی کو بھارت اپنی بڑی سفارتی کامیابی قرار دے رہا ہے۔