لندن(پاکستان نیوز) کورونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ جنگ عظیم دوم کے بعد سے اب تک کی سب سے مشکل ترین صورت حال سے دوچار ہے۔ برطانیہ کے قومی ادارہ برائے اعدادوشمار کی رپورٹ کے مطابق 2020 میں تقریباً 6 لاکھ 97،000 اموات رجسٹر ہوئی تھیں جن میں سے 81 ہزار سے زائد اموات کورونا سے ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں صدی میں یہ برطانیہ میں ایک سال کے دوران ہونے والی سب سے زیادہ اموات ہیں اس سے قبل 1918 میں ہسپانوی فلو کی بدترین صورت حال میں برطانیہ میں 6 لاکھ 11 ہزار اموات ریکارڈ کی گئی تھیں۔ برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے سے 5 سال کے دوران ہونے والی اموات کی اوسطاً شرح جنگ عظیم دوم کے دوران ہونے والی اموات کی شرح سے بھی بڑھ گئی ہے۔ خیال رہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کے باعث اب تک ساڑھے 31 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے 83 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ کورونا کی دوسری لہر اور برطانیہ میں وائرس کی نئی قسم نے مزید مشکلات بڑھادی ہیں اورکورونا کےکیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی برطانیہ میں 45 ہزار سے زائد نئے کیسز آئے ہیں اور 1243 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث انگلینڈ میں مزید سخت اقدامات کا امکان ہے۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ وائرس کی نئی وبائی قسم نے ملک بھر میں کورونا کیسز کی تعدادبڑھادی ہے اور 50 میں سے ایک شہری کورونا کا شکار ہے جب کہ لندن میں یہ شرح 30 میں سے ایک ہے جس کے بعدنیشنل لاک ڈاو¿ن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ سیکرٹری صحت میٹ ہینکوک کا کہنا ہےکہ انگلینڈ میں سخت اقدامات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا جب کہ چیئرمین ہیلتھ سلیکٹ کمیٹی جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ فروری میں قومی محکمہ صحت پرسخت دباو¿ آسکتا ہے۔