کراچی (پاکستان نیوز) 65 فیصد پاکستانی تمام معاشی مشکلات اور کرونا کی وباء کے باوجود اپنی زندگی سے خوش ہیں، پاکستانیوں کے زندگی سے خوش ہونے کی شرح عالمی اوسط یعنی 57 فیصد اور علاقائی اوسط یعنی 55 فیصد سے بھی زیادہ ہے، پاکستان کے تمام صوبوں میں سب سے زیادہ خوش افراد خیبرپختونخوا میں 73فیصد نظر آئے،اس بات کا انکشاف پاکستان سمیت دنیا کے 44ممالک میں گیلپ انٹرنیشنل اور گیلپ پاکستان کے کروائے گئے سروے کے ذریعے ہوا جس میں 41 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا۔سروے میں 65 فیصد پاکستانیوں نے تمام مسائل کے باوجود خوش ہونے کا کہا،23 فیصد نے ناخوش ہونے کا بتایا جبکہ 12 فیصد نے درمیانہ موقف اختیار کیا۔گیلپ پاکستان نے 65 فیصد خوش پاکستانیوں میں سے 23فیصد ناراض پاکستانیوں کو نکال کر پاکستانیوں میں خوشی کا نیٹ سکور 42 فیصد بتایا جو 2020 میں 40 فیصد تھا۔ ریسرچ کمپنی کے مطابق پاکستانیوں میں خوشی کا نیٹ سکور پاکستان مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں یعنی 2016 میں 71 فیصد کی بلند ترین سطح پر دیکھا گیا۔2017میں یہ کم ہوکر 48 فیصد ہوگیا۔ 2019 میں اس میں اضافہ ہوا اور یہ 65 فیصد پر نظر ا?یا لیکن 2020 میں خوشی کا نیٹ اسکور 40 فیصد پر دیکھا گیا۔جبکہ 2021میں اس میں 2 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 42 فیصد ہوگیا ہے۔صوبوں کی بنیاد پر دیکھا جائے تو خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ یعنی 73فیصد افرادنے زندگی سے خوش ہونے کا کہا۔ جس کے بعد سندھ سے 68 فیصد، بلوچستان سے 66فیصد جبکہ پنجاب سے 62 فیصد افراد نے زندگی سے خوش ہونے کا کہا۔ خوش ہونے والے پاکستانیوں کو صنفی بنیادوں پر دیکھاجائے تو مردوں میں 66 فیصد جبکہ خواتین میں 60فیصد نے خوش ہونے کا کہا۔عمر کے لحاظ سے دیکھاجائے تو 30 سال کے اندر 69 فیصد پاکستانیوں نے خوش ہونے کا کہا، 30سے50 سال کے 64 فیصدجبکہ 50سال کے 59 فیصد افراد نے زندگی سے خوش ہونے کا کہا۔ پاکستانیوں کی رائے کا موازنہ 44 ممالک کی مجموعی رائے سے کیا جائے تو عالمی سطح پر57 فیصد افراد زندگی سے خوش نظر آئے۔ 13 فیصد نے ناخوش ہونے کا کہا جبکہ 28 فیصد نے درمیانہ موقف اختیار کیا۔ 2 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔گیلپ کےHappiness Index میں زندگی سے سب سے زیادہ خوش ممالک کی فہرست میں 79فیصد کے نیٹ اسکورکے ساتھ کولمبیا سر فہرست نظر آیا جبکہ سب سے زیادہ ناخوش 2 فیصد کے ساتھ گھانا اور 9 فیصد کے ساتھ افغانستان رہا۔