نیویارک (پاکستان نیوز) معیشت کا نوبیل انعام تین اقتصادی ماہرین جوئل موکیر، فلپ ایغیون اور پیٹر ہاویٹ کو دینے کا اعلان کردیا گیا۔خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق تینوں ماہرین کو ‘جدت اور ترقی پر مبنی معاشی ترقی’ کے بارے میں تحقیقات پر نوبیل انعام دیا گیا۔اکیڈمی کے مطابق تینوں ماہرین نے دکھایا کہ معاشی ترقی کو ہمیشہ یقینی نہیں سمجھا جا سکتا، تاریخ میں زیادہ تر وقت معاشی جمود رہا ہے، نہ کہ ترقی پذیر رہا ہے۔ماہرین کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ترقی کو جاری رکھنے کے لیے خطرات سے آگاہ رہنا اور ان کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔جوئل موکیر نے تاریخی مشاہدات سے ثابت کیا کہ تکنیکی جدت پر مبنی ترقی کے لیے کیا عوامل ضروری ہیں۔فلپ ایغیون اور پیٹر ہاویٹ نے ایک ریاضیاتی ماڈل بنایا جسے ‘کری ایٹو ڈسٹرکشن’ کہتے ہیں، اس میں نئے اور بہتر پروڈکٹس پرانے کو تبدیل کرتے رہتے ہیں جو ترقی کا لامتناہی عمل ہے۔جوئل موکیر امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں، فلپ ایغیون فرانس کے کالج ڈی فرانس اوربرطانیہ کے لندن اسکول آف اکنامکس میں پروفیسر ہیں۔نوبیل انعام حاصل کرنے والے تیسر ماہر پیٹر ہاویٹ امریکا کی براؤن یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔انعام کی رقم کا آدھا حصہ جونل موکیر کو ملا ہے جبکہ باقی آدھا حصہ دونوں ماہرین کے درمیان تقسیم ہوگا۔یہ انعام سال کا آخری نوبل انعام ہے، اس سے قبل کمیٹی تمام کیٹیگریز کے انعامات کا اعلان کر چکی ہے، تمام شخصیات کو دسمبر میں نقد انعامات اور تمغہ دیا جائے گا۔












