امریکی میڈیااورپینٹا گون میں ٹھن گئی

0
47

واشنگٹن (پاکستان نیوز)ٹرمپ حکومت نے ملک میں امیگریشن ، معاشی، ٹیکس نظام درہم برہم کرنے کے بعد میڈیا کو گرفت میں لینے کے لیے ”نئی نیوز پالیسی” متعارف کروائی ہے جس کا مقصد حکومت اور فوج کیخلاف خبروں کوبند کرنا ہے،اس نئی نیوز پالیسی کا تمام میڈیا آرگنائزیشن نے مکمل طور پر بائیکاٹ کر دیا ہے ،پینٹا گون پریس ایسوسی ایشن نے رپورٹرز پر زور دیا ہے کہ وہ جلد نئی پالیسی پیپرز پر دستخط کو یقینی بنائیں ورنہ ان کا پینٹا گون کی پریس بریفنگ میں داخلہ مکمل طور پر بندکر دیا جائے گا ، پینٹاگون پریس ایسوسی ایشن رپورٹرز کی نمائندگی کرتی ہے جبکہ نئی نیوز پالیسی کو ڈیفنس سیکرٹری پیٹ ہیگستھ نے تجویز کیا ہے ،پالیسی پیپرز پر دستخط نہ کرنے والے رپورٹرز کو سخت نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں،ڈیفنس سیکرٹری کے پریس آفس نے نئے قواعد کا خاکہ پیش کیا جس میں رپورٹرز کو غیر مجاز مواد حاصل کرنے یا استعمال نہ کرنے کے عہد پر دستخط کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے، چاہے معلومات غیر درجہ بند ہوں، کوئی بھی صحافی جو اس پالیسی پیپرزپر دستخط نہیں کرے گا کو پینٹاگون میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، جو دہائیوں سے واشنگٹن کے علاقے کی خبروں کی کوریج کا ایک معیاری حصہ ہے۔اے بی سی نیوز، سی بی ایس نیوز، سی این این، این بی سی نیوز اور فاکس نیوز نے مشترکہ بیان جاری کیا جس میں نئے قوانین کی مذمت کی گئی اور کاغذی کارروائی پر دستخط کرنے سے انکار کیا گیا ہے ، میڈیا آرگنائزیشن کا موقف ہے کہ آج ہم پینٹاگون کی نئی ضروریات سے اتفاق کرنے سے انکار کرنے میں عملی طور پر ہر دوسری نیوز آرگنائزیشن کیساتھ اتحاد کر رہے ہیں، نئی پالیسی سے بنیادی صحافتی تحفظات کو خطرہ ہے۔ ہم امریکی فوج کا احاطہ کرتے رہیں گے جیسا کہ ہماری ہر تنظیم نے کئی دہائیوں سے آزاد اور خود مختار پریس کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے کیا ہے۔بڑے کیبل اور براڈکاسٹ نیٹ ورکس کے علاوہ، رائٹرز، دی ایسوسی ایٹڈ پریس، دی نیویارک ٹائمز، دی واشنگٹن پوسٹ، دی اٹلانٹک اور این پی آر نے کہا ہے کہ ان کے نیوز رومز کے صحافی پینٹاگون کی پابندیوں کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ان تمام خبروں کے ایڈیٹرز اور نامہ نگاروں نے کہا ہے کہ وہ پریس اسناد کے ساتھ یا اس کے بغیر امریکی فوج کا مکمل احاطہ کرتے رہیں گے۔کچھ متعصب میڈیا اداروں نے بھی اعتراضات اٹھائے ہیں، نیوز میکس، ٹرمپ کے حامی کیبل چینل اور ویب سائٹ نے پیر کو کہا کہ اس کے نامہ نگاروں کا بھی دستخط کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔نیوز میکس نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ تقاضے غیر ضروری اور سخت ہیں اور امید کرتے ہیں کہ پینٹاگون اس معاملے کا مزید جائزہ لے۔پینٹاگون پریس ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہیگستھ اور دیگر اہلکار سال بھر سے امریکی فوج کے بارے میں معلومات تک رسائی کو منظم طریقے سے محدود کر رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here