نیوجرسی (پاکستان نیوز)نیو جرسی کے سابق سینیٹر مینینڈیز کو وفاقی رشوت ستانی اور بدعنوانی کے الزامات میں 11سال کی سزا سنا دی گئی ۔نیو جرسی کے سابق سینیٹر باب مینینڈیز نے اپنے مقدمے کو “سیاسی جادوگری کا شکار” قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ وہ بے قصور ہیں۔انھوں نے موقف اپنایا کہ جج کے آج کے تبصروں سے قطع نظر، میں بے قصور ہوں اور میں بہت سارے مسائل پر اپیل دائر کرنے کا منتظر ہوں لیکن میں صرف اتنا کہوں گا کہ یہ سارا عمل سیاسی جادوگری کے سوا کچھ نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ ٹھیک کہتے ہیں یہ عمل سیاسی ہے، اور یہ بنیادی طور پر خراب ہے۔ مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ اس سیس پول کو صاف کر دیں گے اور نظام کی سالمیت کو بحال کر دیں گے۔ لوئر مین ہٹن میں کمرہ عدالت کھچا کھچ بھرا ہوا تھا لیکن خاموش تھا کیونکہ جج نے ریاستہائے متحدہ میں کسی وفاقی اہلکار کے لیے اب تک کی سب سے طویل سزا سنائی تھی۔فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج سڈنی ایچ سٹین نے سزا کا اعلان کرنے سے پہلے کہا کہ “آپ کامیاب، طاقتور تھے۔”آپ ہمارے سیاسی نظام کی چوٹی پر کھڑے تھے۔راستے میں کہیں ، مجھے نہیں معلوم کہ وہ کہاں تھا ، آپ اپنا راستہ کھو چکے ہیں، عوامی بھلائی کے لیے کام کرنا آپ کی بھلائی کے لیے کام کرنا بن گیا۔مسٹر مینینڈیزسزا سے قبل عدالت سے خطاب کرتے ہوئے وقفے وقفے سے روتے رہے۔ اس نے کہا ہے کہ اس نے سزا کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ کیا تھا، لیکن جج اسٹین کو بتایا کہ وہ اس کے سامنے ایک “تفتیش یافتہ آدمی” کھڑا ہے جو ایک قصوروار فیصلے کی بدنامی اور اپنی سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ کا شکار ہوا تھا۔