نیویارک (پاکستان نیوز)نیویارک شہر میں مجموعی طور پر 62 کے قریب کائونٹیز ہیں جن میں دیہی علاقے بھی ہیں، کچھ غیرملکی سمجھتے ہیں کہ نیویارک پورا ایک شہر ہے جوکہ ترقی یافتہ ہے لیکن ایسا نہیں، نیویارک میں برونکس کائونٹی کو بدترین کائونٹی قرار دیا جاتا ہے جہاں پر بے روزگاری کی شرح، کرونا سے ہونے والی اموات کی شرح، اور گن وائلنس کے واقعات سب سے زیادہ ہیں ، یہاں نظام تعلیم بھی موزوں نہیں جس میں طلبا کی اکثریت گریڈ سی کی حامل ہے ، برونکس کاؤنٹی میں پوری ریاست میں سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح 11.2 فیصد ہے، یہ واحد کائونٹی ہے جس میں بے روزگاری کی شرح دوہرے ہندسے میں ہے۔کرونا سے اموات کے اعدادو شمار کا جائزہ لیا جائے تو برونکس کائونٹی کرونا سے ہونے والی اموات کی فہرست میں تیسرے نمبر پر رہی ہے جہاں اموات کی تعداد 4 ہزار 835 رہی، برونکس کاؤنٹی میں سب سے زیادہ پرتشدد جرائم ہیں جن کی شرح 928.8 ہے۔ اگرچہ پرتشدد جرائم کے حوالے سے یہ پہلے نمبر پر ہے، لیکن ایری کاؤنٹی اور بفیلو میں آتشیں اسلحے سے ہونے والے پرتشدد جرائم کی شرح سب سے زیادہ تھی۔ برونکس کاؤنٹی میں آتشیں اسلحہ کے ساتھ 127.5 پرتشدد جرائم کی شرح تھی، برونکس کاؤنٹی میں جائیداد کے جرائم کی شرح 1,633.4 تھی اگرچہ برونکس ریاستہائے متحدہ میں تیسری سب سے زیادہ گنجان آباد کاؤنٹی ہے، اس کے تقریباً ایک چوتھائی رقبے پر کھلی جگہ ہے، جس میں ووڈلان قبرستان، وان کورٹلینڈ پارک، پیلہم بے پارک، نیویارک بوٹینیکل گارڈن اور برونکس چڑیا گھر شامل ہیں۔ برونکس کاؤنٹی نیو یارک کاؤنٹیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آتی ہے جہاں بندوق کے تشدد کے 1802 واقعات درج ہوئے ہیں۔گھریلو تشدد کے سب سے زیادہ 8 ہزار 860 واقعات برونکس کائونٹی میں رجسٹرڈ کیے گئے ہیں ۔