نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک میں کرکٹ ورلڈ کے دوران دہشتگردی کا خطرہ منڈلانے لگا ہے ، دہشتگرد تنظیم آئی ایس آئی ایس کی جانب سے دھمکی آمیز پوسٹ وائرل ہونے کے بعد ایف بی آئی ہائی الرٹ ہو گئی ہے ۔ کرکٹ ورلڈ کپ اگلے ہفتے ایسٹ میڈو، لانگ آئی لینڈ میں شروع ہونے والا ہے۔ لیکن ایک سوشل میڈیا پوسٹ نے ایف بی آئی کو الرٹ کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں جاری آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ میں دلچسپ مقابلے جاری ہیں تاہم دنیا بھر کے کرکٹ مداحوں کی نظریں 9 جون کو ہونے والے پاک انڈیا ٹاکرے پر جمی ہوئی ہیں۔ ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان اپنے سفر کا آغاز 6 جون کو ڈیلس میں میزبان امریکہ کے خلاف میچ سے کرے گا جبکہ انڈیا کی ٹیم 5 جون کو آئرلینڈ کے خلاف نیو یارک میں ایکشن میں دکھائی دے گی۔ ان میچز کے بعد پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں 9 جون کو نیو یارک کے ناسا کانٹی کرکٹ سٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی۔ روایتی حریفوں کے درمیان میچ کے حوالے سے ملنے والی دھمکیوں کے باعث وینیو کی سکیورٹی غیر معمولی طور پر بڑھا دی گئی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نسا کانٹی ایگزیکیٹیو بروس بلیک مین کہتے ہیں کہ اںڈیا اور پاکستان کا میچ ایسے ہے جیسے سپر باول (امریکن فٹبال) کے میچ کو سٹیروائڈز پر کر دیا گیا ہو۔ ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ میچ اتنا بڑا ہوگا۔ بڑے میچ کے لیے ناسا کانٹی سٹیڈیم اور اس کے اردگرد بھی سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ نیو یارک سٹیڈیم کی سکیورٹی شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے دی گئیں دھمکیوں کے باعث بڑھائی گئی ہے۔ برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے میچ کے لیے نیو یارک پولیس نے سنائپرز کو تعینات کیا ہے۔ اسی طرح میچ کے دوران پولیس افسران کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے جو ہر وقت پچ کی نگرانی کریں گے تاکہ کوئی بھی تماشائی یا غیر متعلقہ شخص پِچ کو خراب نہ کرے۔
لوگ گھبراہٹ میں ہیں ٹکٹوں کی واپسی شروع کر رہے ہیں ۔آئی ایس آئی ایس کے حامیوں نے نیویارک ریاست میں تشدد کی دھمکی دی ہے۔آئی ایس آئی ایس کے ایک گروپ نے اگلے ماہ ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ اور مقام آئزن ہاور اسٹیڈیم کا حوالہ دیتے ہوئے ایک گرافک پوسٹ بنائی۔پوسٹ میں 34,000 نشستوں والے مقام کو ایک پیغام کے ساتھ دکھایا گیا ہے، “آپ میچز کا انتظار کریں اور ہم آپ کا انتظار کریں۔T20 ورلڈ کپ ریاستہائے متحدہ میں کرکٹ کا پہلا بڑا بین الاقوامی مقابلہ ہوگا۔اس پوسٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان 9 جون کو ہونے والے انتہائی متوقع میچ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ٹیمیں بڑے وقت کی حریف ہیں۔اس میچ میں 30,000 سے زیادہ شائقین کی شرکت متوقع ہے، جس کو دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ لوگ دیکھ رہے ہیں۔قانون نافذ کرنے والے ایک سینئر اہلکار نے این بی سی کو بتایا کہ “عالمی کپ کو خاص طور پر نشانہ بنانے والی کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور ان پوسٹوں کا مقصد “افراتفری” کو ہوا دینا ہے۔ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سابق مشیر مائیکل بالبونی نے این بی سی نیویارک کو بتایا کہ “سب سے بدترین خطرات وہ ہیں جو آپ کو آتے ہوئے نظر نہیں آتے۔پولیس سٹیڈیم اور قریبی واچ پارٹیوں کے قریب اپنی موجودگی کو بڑھانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ بدھ کو ایک شیڈول سیکیورٹی بریفنگ کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔