واشنگٹن(پاکستان نیوز) محکمہ دفاع کے 10سابقہ سیکرٹریز نے انتخابی دھوکا دہی کے دعوﺅں کی پیروی میں فوج کو شامل کرنے کے اقدام کے خلاف صدر کو خبردار کردیا ہے کہ اس سے وہ اس ملک کو ”خطرناک ، غیر قانونی اور غیر آئینی مقام “ پر لے جائیں گے، ڈیمو کریٹس اور ریپبلکن دونوں ، 10 سابقہ عہدیداروں نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک آرا پر مبنی آرٹیکل پر دستخط کیے جس میں 20جنوری کو پر امن طور پر اقتدار سے دستبراری کے اپنے آئینی فرض کی تکمیل کرنے کے لیے ٹرمپ کی رضا مندی پر واضح طورپر سوال اٹھایا گیا تھا، انہوں نے لکھا3 نومبر کو ہونے والے انتخابات اور اس کے بعد چند ریاستوں میں دوبارہ گنتی اور عدالت میں ناکام چیلنجز کے ساتھ ہی اس کا نتیجہ واضح ہے، نتائج پر سوالات کرنے کا وقت گزر گیا ہے، الیکٹورل کالجز کے ووٹوں کی باضابطہ گنتی کا وقت آگیا ہے جیسا کہ آئین و قانون میں درج ہے۔ انہوں نے لکھا کہ انتخابی تنازع کے حل کے لیے امریکی مسلح افواج کو شامل کرنے کی کوشش ہمیں خطرناک، غیر قانونی اور غیر آئینی مقام پر لے جائیں گی۔عوامی اور فوجی عہدیداران جو اس طرح کے اقدامات کرتے ہیں یا اس کی ہدایت دیتے ہیں ان کا احتساب ہو گا جس میں ممکنہ طور پر مجرمانہ سزاﺅں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ منتخب صدر بائیڈن کی حلف برداری سے قریب اڑھائی ہفتے قبل ملکی کانگریس کے نئے ارکان نے حلف اٹھا لیا، سینٹ میں کسی بھی پارٹی کی اکثریت میں ہونے کا فیصلہ ریاست جارجیا میں سینیٹ کی دونشستوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے بعد ہو گا۔