واشنگٹن (پاکستان نیوز) جوناتھن مارٹن اور الیکژینڈر برنز کی نئی کتاب ”This Will Not Pass” میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نائب صدر کمیلا ہیرس نے ویسٹ ونگ کے ملازمین کو اپنے احترام میں کھڑے ہونے مجبور کیا اور کہا کہ تمام ملازمین کھڑے ہو جائیں جیسا کہ وہ جوبائیڈن کے کمرے میں داخل ہونے پر کرتے ہیں۔مصنف نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کمیلا ہیرس کو اس بات کی فکر تھی کہ بائیڈن کا عملہ اسے حقیر سمجھتا ہے۔ جب ہیرس ایک کمرے میں گئے تو وائٹ ہاؤس کا عملہ اس طرح کھڑا نہیں ہوا جس طرح انہوں نے بائیڈن کے لیے کیا تھا۔ نائب صدر نے اسے بے عزتی کی علامت کے طور پر لیا اور ملازمین کو جان بوجھ کر اپنے احترام میں کھڑا ہونے پر مجبور کیا۔مصنف مارٹن نے اپنی کتاب میں لکھا کہ نائب صدرکمیلا ہیرس کے چیف آف اسٹاف نے ویسٹ ونگ کو ٹیلی فون کیا اور ویسٹ ونگ کے ایک سینئر ایڈوائزر کو کہا کہ نائب صدر نے اس بات کو نوٹ کیا ہے اور وہ چاہیں گی کہ لوگ ان کے احترام میں کھڑے ہوں۔