سٹینفورڈ یونیورسٹی کے عرب مسلم طالب علم کو تیز رفتار گاڑی نے کچل ڈالا

0
36

لاس اینجلس (پاکستان نیوز)سٹینفورڈ یونیورسٹی کا عرب مسلم طالب علم تیز رفتار گاڑی کی زد میں آکر زخمی ہوگیا ، یونیورسٹی ذرائع کے مطابق واقعہ نفرت آمیز جرائم کی زمرے میں آتا ہے ، ڈرائیور نے طالب علم کو جاتے ہوئے دیکھا اور پھر تیز رفتاری سے اس کو کچلنے کے بعد کھڑی سے بولا کہ تم اور تمھارے لوگ یہاں سے دفاع ہو جائو ، اس کے بعد وہ جائے وقوع سے فرار ہو گیا، عرب مسلم طالب علم کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کو گہرے زخم رپورٹ کیے گئے ہیں، حکام نے بتایا کہ طالب علم کو جمعہ کی سہ پہر ایک کار نے ٹکر ماری، کیلیفورنیا ہائی وے پیٹرول کی ابتدائی تحقیقات نے یہ ثابت کیا کہ واقعہ نفرت انگیز جرم تھا، یونیورسٹی کے مطابق طالب علم کی چوٹیں جان لیوا نہیں ، اسٹینفورڈ کی ویب سائٹ پر ہفتہ کو شائع ہونے والے ایک الرٹ کے مطابق متاثرہ نے ڈرائیور کو “20 کی دہائی کے وسط میں ایک سفید فام مرد، چھوٹے سنہرے بالوں اور چھوٹی داڑھی کے ساتھ، سرمئی قمیض اور گول فریم والی عینک پہنے ہوئے ظاہر کیا ہے۔طالب علم نے الرٹ کے مطابق اس میں شامل گاڑی کو 2015 کے سیاہ ٹویوٹا 4 رنر کے طور پر یا ممکنہ طور پر ایک نیا ماڈل قرار دیا۔سٹینفورڈ کے صدر رچرڈ سیلر اور پرووسٹ جینی مارٹنیز نے جمعہ کو کیمپس کے ایک بیان میں ہٹ اینڈ رن کی مذمت کی۔بیان میں کہا گیا کہ ہم اپنے کیمپس میں ممکنہ طور پر نفرت پر مبنی جسمانی تشدد کی اس رپورٹ کو سن کر بہت پریشان ہیں، ہمارے کیمپس میں تشدد ناقابل قبول ہے۔ نفرت پر مبنی تشدد اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے۔کونسل آن امریکنـاسلامک ریلیشنز سان فرانسسکو بے ایریا نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ یہ واقعہ بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور نفرت سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے جو ہماری کمیونٹیز کو دوچار کر رہے ہیں، پبلک سیفٹی حکام نے واقعے کے بارے میں معلومات رکھنے والوں کو آگے آنے کی ترغیب دی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here