کینیڈا: غیر ملکی ملازمین میں کمی کا فیصلہ

0
35

ٹورنٹو (پاکستان نیوز) کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت کم اجرت پر کام کرنے والے عارضی غیر ملکی ملازمین کی تعداد میں کمی کرے گی۔ کینیڈین وزیر اعظم نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہم کینیڈا میں کم اجرت پر کام کرنے والے عارضی غیر ملکی ورکرز کی تعداد کم کر رہے ہیں۔ لیبر مارکیٹ بدل گئی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہمارے کاروبار کینیڈا کے ملازمین اور نوجوانوں میں سرمایہ کاری کریں۔ کینیڈا کی حکومت نے کورونا وائرس کی وبا کے بعد مزدوروں کی شدید قلت کے دوران پابندیوں میں نرمی کر دی تھی، جس کی وجہ سے غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا اور اب کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اسی اقدام نے تارکین وطن اور نوجوانوں میں بے روزگاری کو زبردست ہوا دی۔ کینیڈا کی حکومت نے یہ اعلان ایک ایسے وقت کیا ہے جب ملک تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی سے نبرد آزما ہے۔ ملک کے ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے رہائش اور صحت کی دیکھ بھال جیسی عوامی خدمات کے حوالے سے حکومت پر زبردست دباؤ ہے۔ وزیراعظم ٹروڈو نے کہا کہ ایک اچھی ملازمت کی تلاش میں جدوجہد کرنے والے کینیڈین شہریوں کیلئے یہ انصاف کی بات نہیں ہے اور یہ ان عارضی غیر ملکی ورکرز کیلئے بھی مناسب نہیں ہے، جن میں سے کچھ کے ساتھ بدسلوکی اور استحصال کیا جا رہا ہے۔ کینیڈا نے ورکرز کی کمی پورا کرنے کیلئے ٹیمپریری فارن ورکر سکیم شروع کی تھی اور تازہ فیصلے کی روشنی میں اب آجروں کو اب اس پروگرام کے تحت اپنی کل افرادی قوت کا 10 فیصد سے زیادہ بھرتی کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ عارضی غیر ملکی کارکنوں کے دو سالہ کنٹریکٹ کی میعاد بھی کم کر کے اب ایک برس کر دی جائے گی۔ ایک حکومتی بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹی ایف ڈبلیو پروگرام کا استعمال کینیڈا میں باصلاحیت کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے میں رکاوٹ کیلئے کیا گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here