امریکہ، اسرائیل کا ایران کو ”سرپرائز” دینے کا عزم

0
7

نیویارک (پاکستان نیوز)ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملہ عالمی سطح پر سوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے ، ساڑھے تین سو سے زائد میزائل داغنے کے باوجود اسرائیل میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا، بلکہ ایک زیر تعمیر بنکر کی چھت متاثر ہوئی ہے ، عالمی ماہرین نے ایران کے اس دعوے کو جھوٹا قرار دیا ہے کہ انھوں نے ساڑھے تین سو راکٹ اسرائیل پر داغے ہیں ، اگر کسی خطہ زمین پر اتنی بڑی تعداد پر راکٹ و میزائل حملے کیے جائیں تو بھاری جانی ومالی نقصان ہوتا ہے لیکن اسرائیل کے بقول انھوں نے 90فیصد حملے ناکام بنائیں ہیں جوکہ ناممکن عمل ہے ،اکثر سیاسی ماہرین اس پہلو کی طرف بھی توجہ مبذول کر وا رہے ہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور صدر جوبائیڈن کو اس وقت عوام کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے ، دونوں ممالک میں الیکشن قریب ہیں اور شاید اسی وجہ سے سوچی سمجھی سازش کے تحت نیتن یاہو اور جوبائیڈن آئندہ الیکشن میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے چکر میں ہیں اور شاید اسی تناظر میں جنگی ماحول پیدا کیا گیا ہے ، ایران کی جانب سے اسرائیل پر 300سے زائد میزائل حملوں کے بعد اسرائیل اور امریکہ نے ایران کو سبق سکھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ، امریکہ نے اسرائیل کو جنگی کارروائی نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ایران پر کڑی معاشی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف جنگ چھیڑنا نہیں چاہتے ہیں لیکن میزائل حملوں کا منہ توڑ جواب ضرور دیں گے ، اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایرانی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کردیا۔خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج ایرانی حملوں کے جواب کی نوعیت اور وقت سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کرسکی، جبکہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ایران کے پہلے براہ راست حملے پر کیا ردعمل دیں اس سے متعلق بھی اب تک حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔دوسری جانب ایرانی حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے خدشات کے درمیان عالمی برادری ایران اور اسرائیل کو تحمل کامظاہرہ کرنیکا مشورہ دے رہے ہیں۔اسرائیل کے ملٹری چیف آف سٹاف ہرزی حلوی نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی ایرانی حملے کا بھرپور جواب دے گا تاہم انہوں نے اس کی کوئی تفصیلات پیش نہیں کیں۔اسرائیلی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے یہ بات ایرانی میرائل حملوں سے متاثرہ نیو اتیم ایئر بیس کے دورے کے موقع پر اپنی افواج سے گفتگو میں کہی ہے۔اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے نیو اتیم ایئر بیس پر فوجیوں کو حوصلہ بھی دیا۔علاوہ ازیں اسرائیل میں موجودہ صورتحال ہائی الرٹ ہے تاہم حکام نے ہنگامی اقدامات میں نرمی کردی ہے، جس میں اسکول سرگرمیوں کی پابندیوں کو ہٹا دیا اور بڑے اجتماعات کی پابندیوں پر بھی نرمی کردی ہے۔امریکی سیکریٹری خزانہ جینٹ یلین نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں واشنگٹن ایران پر نئی پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایران کی تیل کی برآمدات پر توجہ مرکوز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے حملے نے مشرق وسطیٰ کی سلامتی کے لیے خطرات پیدا کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے بحیرہ احمر میں حوثیوں نے حملے کیے۔ ایران کے اقدامات خطے کے استحکام کے لیے باعث خطرہ ہیں اور اس کے معاشی اثرات ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایران کی ان سرگرمیوں کے خلاف امریکی محکمہ خزانہ پابندیوں کا راستہ اپنائے گا اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ان کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل نے ایران کے میزائل منصوبے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔محکمہ خزانہ کے مطابق امریکہ پہلے ہی ایران کو اقتصادی پابندیوں کے ذریعے تنہا کیے ہوئے ہیں اور یوں پراکسی گروہوں کے لیے امداد یا یوکرین جنگ میں روس کی حمایت محدود ہوئی ہے۔ دوسری جانب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے مفادات کے خلاف معمولی کارروائی پر بھی شدید، جامع اور دردناک ردِ عمل دے گا،گزشتہ رات قطری امیر شیخ تمیم بن حماد التھانی سے فون پر بات کرتے ہوئے رئیسی نے واضح کیا کہ ایران کا ردِ عمل ‘اپنے دفاع کے لیے تھا۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے ایسے اسرائیلی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا جو اس کے دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر حملہ کرنے کیلئے استعمال کیے گئے تھے۔خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف ہیرزی ہلیوی نے پیر کو کہا تھا کہ ایران کے حملوں کا ‘جواب دیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here