نیویارک (پاکستا ن نیوز) نائن الیون حملوں کا مبینہ ماسٹر مائینڈ خالد شیخ کیخلاف 21سال بعد بھی عدالتی کارروائی شروع نہیں ہو سکی ہے، 11 ستمبر 2001 کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ 20 سال سے زیادہ عرصے سے مقدمے کا انتظار کر رہا ہے، خالد شیخ محمد کو 2003 میں پاکستان سے حراست میں لیا گیا تھا، اسے کیوبا کے گوانتاناموبے میں مقدمے کی سماعت کا انتظار کرنے کے لیے رکھا گیا تھا اور وہ اسی جیل میں رہے۔نیویارک میں ایک سابق امریکی اٹارنی ڈیوڈ کیلی نے کہا کہ یہ نائن الیون حملوں کے خاندانوں کے ساتھ ایک خوفناک ناانصافی تھی ،محکمہ نے جب گوانتاناموبے میں ہونے والے واقعات کی تحقیقات کی تو انہوں نے کہا کہ وہاں کی صورتحال ملکی تاریخ پر ایک دھبہ ہے۔ وہ پریشان ہے کہ حکومت اس جیل کی مالی امداد جاری رکھے ہوئے ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہ خالد شیخ کو سول عدالت میں مقدمے کی سماعت کرنا ممکنہ طور پر پیچیدہ ہو جائے گا کیونکہ ان سے پوچھ گچھ کی ان بہتر تکنیکوں کی وجہ سے جو وہ برسوں سے نشانہ بن رہے ہیں۔ اسے واٹر بورڈنگ کے 183 واقعات کا نشانہ بنایا گیا، جسے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ تشدد ہے۔