اسرائیلی گروپ کا فلسطینی صحافی کی ڈاکومینٹری فلم کو گریمی ایوارڈز سے ہٹانے کامطالبہ

0
19

نیویارک (پاکستان نیوز) اسرائیل کے حامی گروپ نے فلسطینی صحافی کی جانب سے بنائی گئی مختصر دورانیے کی ڈاکومینٹری فلم کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے ، مختصر فلم کو ایمی ایوارڈ ڈاکومینٹری کیلئے پیش کیا گیا تھا، ایک عورت ایک تاریک خیمے کے اندر خود کو فلما رہی ہے۔فلسطینی صحافی بسان عودہ کو نیوز اینڈ ڈاکومینٹری ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ نیوز اینڈ ڈاکومینٹری ایمی ایوارڈز کے منتظمین اس کی فلم کو نامزد کرنے کے اپنے فیصلے کے پیچھے کھڑے ہیں، غزہ، نیوز اینڈ ڈاکومینٹری ایمی ایوارڈز کے منتظمین اسرائیل کے حامی لابی گروپ کی جانب سے اسے ہٹانے کے مطالبے کے بعد فلسطینی صحافی بسان عودہ کی دستاویزی فلم کو نامزد کرنے کے اپنے فیصلے کے پیچھے کھڑے ہیں۔کریٹیو کمیونٹی فار پیس (CCFP)، تفریحی صنعت کا ایک گروپ جو اسرائیل کے ثقافتی بائیکاٹ کی مخالفت کرتا ہے، نے پیر کو ایک کھلا خط شائع کیا جس میں نیشنل اکیڈمی آف ٹیلی ویژن آرٹس اینڈ سائنسز (NATAS) سے غزہ سے It’s Bisan کی نامزدگی کو منسوخ کرنے کا کہا گیا ہے ۔الجزیرہ کے ڈیجیٹل پبلشر AJ کی طرف سے تیار کردہ آٹھ منٹ کی خبروں کی یہ فلم غزہ کی زندگی کو دستاویز کرتی ہے جب کہ عودہ اکتوبر کے آخر میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے آغاز کے وقت غزہ شہر کے الشفا ہسپتال کے باہر ایک خیمے میں رہ رہا تھا۔ انٹرویو لینے والوں میں ایک 11 سالہ لڑکا بھی تھا، جس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے اس کے گھر پر بمباری کی تھی، جس سے اس کے والدین ہلاک ہو گئے تھے۔اس نے مئی میں پیبوڈی ایوارڈ اور اس ماہ ایڈورڈ آر مرو ایوارڈ جیتا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here