بائیڈن کا لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان

0
10

واشنگٹن(پاکستان نیوز) صدر بائیڈن نے اسرائیل اور لبنان میں دہشت گرد گروپ حزب اللہ کے درمیان تقریباً 14 ماہ سے جاری لڑائی کے خاتمے کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا، لیکن اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو اب بھی اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔مسٹر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن سے کہا کہ یہ دشمنی کے مستقل خاتمے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔حزب اللہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے پاس جو بچا ہے، اس کی اجازت نہیں دی جائے گی، میں زور دیتا ہوں، اسرائیل کی سلامتی کو دوبارہ خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔جیسے ہی معاہدے کا اعلان کیا گیا، اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیروت اور اس کے اطراف میں فضائی حملے کیے۔ کئی گھنٹے بعد جنگ بندی طے پائی۔انہوں نے کہا کہ اگلے 60 دنوں میں لبنانی فوج حزب اللہ کے دہشت گردوں کے زیر قبضہ علاقے کا کنٹرول سنبھال لے گی اور اسرائیلی فوج ملک سے نکل جائے گی۔یہ تنازعہ تشدد کا ایک اور چکر نہیں ہوگا لہٰذا امریکہ نے فرانس اور ہمارے دوسرے اتحادیوں کی مکمل حمایت کے ساتھ اسرائیل اور لبنان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ اس انتظام کو مکمل طور پر نافذ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی لبنان میں کوئی امریکی فوجی نہیں بھیجا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے واضح کرنے دیں کہ اگر حزب اللہ یا کوئی اور معاہدہ توڑتا ہے اور اسرائیل کے لیے براہ راست خطرہ بنتا ہے تو اسرائیل بین الاقوامی قانون کے مطابق اپنے دفاع کا حق برقرار رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈیل “لبنان کے لیے ایک نئی شروعات کا اعلان کرتا ہے” اور ملک کو اپنی خودمختاری دوبارہ حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے اگر مکمل طور پر لاگو کیا جاتا ہے، تو یہ معاہدہ لبنان کو ایک ایسے مستقبل کی طرف گامزن کر سکتا ہے جو اس کے اہم ماضی کے لائق ہو۔اس لڑائی میں لبنان میں 3500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ سے منسلک لڑائی میں حزب اللہ کے 2000 سے زائد ارکان کو ہلاک کیا ہے۔مسٹر بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ غزہ کے لوگ “لڑائی اور نقل مکانی کے خاتمے کے مستحق ہیں” اور امریکہ غزہ کے علاقے میں جنگ بندی کے حصول کے لیے ترکی، مصر، قطر، اسرائیل اور دیگر کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here