بھارتی حکومت کی کینیڈا میں مداخلت کی خفیہ دستاویزات لیک، ٹروڈو کی مذمت

0
10

ٹورانٹو (پاکستان نیوز) کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارتی حکومت کی جانب سے کینیڈا میں پرتشدد کارروائیوں کی کوشش کے دستاویزات لیک ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ، ان الزامات سے پتہ چلتا ہے کہ بھارتی رہنما، بشمول وزیر اعظم نریندر مودی، کینیڈا میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں سے منسلک پرتشدد سازشوں سے واقف تھے، جس نے ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔22 نومبر کو برامپٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، ٹروڈو نے لیکس پر خطاب کرتے ہوئے، اپنے ایک اہلکار کو غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلانے پر “مجرم” قرار دیا۔ٹروڈو نے ان رپورٹس کی وجہ سے پیدا ہونے والی الجھن پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ہم نے بدقسمتی سے دیکھا ہے کہ میڈیا کو خفیہ معلومات لیک کرنے والے مجرموں نے ان کہانیوں کو مسلسل غلط سمجھا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے ہم نے غیر ملکی مداخلت کے بارے میں ایک قومی انکوائری کی تھی، جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میڈیا آؤٹ لیٹس کو معلومات لیک کرنے والے مجرم مجرم ہونے کے علاوہ ناقابل اعتبار ہیں۔یہ تنازعہ دی گلوب اینڈ میل کی ایک رپورٹ سے شروع ہوا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کینیڈین سیکیورٹی ایجنسیوں کا خیال ہے کہ مودی، وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر، اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کینیڈا کی سرزمین پر کام کرنے والے بھارتی حکومت کے ایجنٹوں سے منسلک پرتشدد سرگرمیوں سے آگاہ تھے۔رپورٹ میں گزشتہ سال برٹش کولمبیا کے سرے میں خالصتانی علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ان الزامات کے جواب میں، پریوی کونسل کی ڈپٹی کلرک اور ٹروڈو کی قومی سلامتی اور انٹیلی جنس مشیر، ناتھالی جی ڈروئن نے 21 نومبر کو ایک عوامی بیان جاری کرتے ہوئے ان دعوؤں کی تردید کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here