نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک امیر ترین افراد کا گڑھ بن گیا ہے، برطانوی کمپنی ہینلی اینڈ پارٹنرز کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق امریکہ میں امیر ترین افراد کی اکثریت نیویارک میں رہائش پذیر ہے جن کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 45 ہزار 600بتائی گئی ہے ، امیر ترین افراد سے مراد ایسے لوگ ہیں جن کے پاس کم سے کم 10 لاکھ ڈالرز سے زائد دولت یا اس مالیت کی جائیداد ہے۔جاپان کا شہر ٹوکیو اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں جہاں تین لاکھ 4 ہزار 900 لکھ پتی افراد رہائش پزیر ہیں۔ امریکی شہر سین فرانسسکو اس لسٹ میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد دو لاکھ 76 ہزار 400 ہے۔رپورٹ کے مطابق برطانوی شہر لندن کا نمبر اس فہرست میں چوتھا ہے اور اس وقت وہاں دو لاکھ 72 ہزار 400 لکھ پتی یا اس سے زیادہ دولت رکھنے والے افراد رہائش پذیر ہیں۔سنگاپور کو اس فہرست میں پانچویں نمبر پر رکھا گیا ہے جہاں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد دو لاکھ 49 ہزار 800 ہے۔اس فہرست میں لاس اینجلس کا نمبر چھٹا، شکاگو کا ساتواں اور ہیوسٹن کا نمبر آٹھواں ہے جبکہ چینی شہر بیجنگ اور شنگھائی اس لسٹ میں نویں اور دسویں نمبر پر ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2022 کے پہلے چھ مہینوں میں ان 10 میں سے سات شہروں میں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد میں پچھلے برسوں کے مقابلے میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ صرف نیویارک شہر میں پچھلے برس کے مقابلے میں 12 فیصد جبکہ ٹوکیو میں آٹھ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔اس کے علاوہ ہینلی اینڈ پارٹنرز کے مطابق دنیا کے ایسے شہروں جہاں لکھ پتی افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے کی فہرست میں سے پانچ شہروں کا تعلق مشرق وسطیٰ سے ہے۔اس فہرست میں پہلا نمبر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کا ہے اور یہاں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد 17 ہزار 200 بتائی گئی ہے۔ اس لسٹ میں دوسرا نمبر شارجہ کا ہے جہاں لکھ پتی افراد کی تعداد 3700 ہے۔دبئی اس فہرست میں چوتھے پر ہے جہاں رپورٹ کے مطابق اس وقت لکھ پتی افراد کی تعداد 67 ہزار 900 ہے۔ابوظبی کا اس فہرست میں چھٹا نمبر ہے جہاں 23 ہزار 800 افراد لکھ پتی یا اس سے زیادہ دولت رکھتے ہیں۔لکھ پتی افراد میں تیزی سے اضافے کے اعتبار سے ٹاپ ٹین میں مشرق وسطیٰ کا پانچواں شہر دوحہ ہے جس کا اس فہرست میں نواں نمبر ہے اور وہاں لکھ پتی افراد کی تعداد 21 ہزار 300 ہے۔