واشنگٹن (پاکستان نیوز) چینی ہیکرز کی جانب سے امریکہ کے کورٹ سسٹم پر حملہ ، برانڈ بینڈ نیٹ ورک کو متاثر کرتے ہوئے اہم ڈیٹا چوری کر لیا جس سے موبائل فون کمپنیاں اے ٹی اور ٹی بھی متاثر ہوئی ہے، وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق ہیکنگ گروپ پر شبہ ہے کہ وہ مہینوں تک رسائی کو برقرار رکھتا ہے، نیٹ ورک کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتا ہے جو امریکی عدالتوں کے ذریعہ لازمی مواصلاتی ڈیٹا کو جمع کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس حملے نے قومی سلامتی کے بارے میں سنگین خدشات کو جنم دیا ہے، کیونکہ یہ ممکنہ طور پر وفاقی تحقیقات سے منسلک مواصلات کی غیر مجاز نگرانی کی اجازت دے سکتا ہے۔ان الزامات کے جواب میں، چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ مبینہ حملے سے لاعلم تھے اور اسے امریکی حکومت کی طرف سے تیار کردہ “جھوٹی بیانیہ” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ وزارت نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کے بیانیے سائبرسیکیوریٹی کے مسائل کو حل کرنے میں بین الاقوامی تعاون کی راہ میں رکاوٹ ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سائبرسیکیوریٹی تمام اقوام کے لیے ایک مشترکہ تشویش ہونی چاہئے۔امریکی تفتیش کاروں نے اس خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیکنگ گروپ کو “سالٹ ٹائیفون” کے طور پر شناخت کیا ہے۔ یہ امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے “فلیکس ٹائفون” اور “وولٹ ٹائفون” کے نام سے مشہور چینی ہیکنگ گروپس کو نشانہ بنانے والے پہلے کی رکاوٹوں کے بعد ہے، جو دونوں سائبر جاسوسی کی وسیع سرگرمیوں میں ملوث تھے۔