واشنگٹن (پاکستان نیوز) امریکہ میں رہائش پذیر بھارتی شہریوں نے آبائی ملک ترسیلات زر بھیجنے کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے ، رواں برس بھارتیوں نے امریکہ سے 29 بلین امریکی ڈالر آبائی وطن بھجوائے ہیں، اس سفر کا آغاز 1990 کی دہائی سے سافٹ وئیر بوم سے ہوا تھا، ترسیلات زر آمدن کے ایک مستقل ذریعہ کے طور پر کام کرتی ہیں، جو واپس بھیجے جانے والے NRI ڈپازٹس سے مختلف ہوتی ہیں، ترسیلات زر ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے (CAD) کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ، ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے تناسب کے طور پر CAD میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے، جس کی وجہ ترسیلات کی مسلسل آمد ہے۔ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کے جاری کردہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، دسمبر 2023 میں ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران، ادائیگیوں کے توازن کے کرنٹ اکاؤنٹ میں پرائیویٹ ٹرانسفرز سے ظاہر ہونے والی خالص اندرونِ ترسیلات، کل 29 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ترسیلات زر کا مختلف معیشتوں میں نقل مکانی کی سطح اور روزگار کے منظر نامے سے گہرا تعلق ہے۔ RBI کے ذریعے کرائے گئے ترسیلات زر پر کووِڈ کے بعد کے سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاستہائے متحدہ ترسیلات کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، جس میں کل کا 23 فیصد حصہ ہے۔ اس کے برعکس خلیجی خطے سے ترسیلات زر میں کمی واقع ہوئی۔ان میں سے زیادہ تر ترسیلات خاندان کی ضروریات کو پورا کرنے کی طرف ہوتی ہیں، جب کہ ایک حصہ دیگر اثاثوں جیسے ڈپازٹس میں بھی لگایا جاتا ہے، جیسا کہ ترسیلات زر پر RBI کے سروے سے ظاہر ہوتا ہے۔