کرونا نے دنیا بھر میں 10ملین افراد کو غریب کر دیا ، ارب پتی مزید امیر

0
101

واشنگٹن(پاکستان نیوز)کرونا وبا نے لاکھوں شہریوں کو متوسط طبقے سے غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا ہے جبکہ ارب پتیوں کی دولت میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ، منگل کو جاری ہونے والے ریسرچ گروپ کے تجزیے کے مطابق عالمی عدم مساوات لیب نے 1995 میں ریکارڈ رکھنا شروع کرنے کے بعد سے گزشتہ سال عالمی ارب پتیوں نے دولت کے اپنے حصے میں سب سے زیادہ اضافہ کیا۔ صرف 2020 میں ان کی مجموعی مالیت میں 3.6 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہوا جس سے عالمی گھریلو دولت میں ان کا حصہ 3.5 فیصد تک بڑھ گیا۔ایک ہی وقت میں اس وبائی مرض نے تقریباً 100 ملین افراد کو انتہائی غربت کی طرف دھکیل دیا جس سے 2021 میں عالمی مجموعی تعداد 711 ملین ہو گئی، عالمی بینک کے تجزیے کے تخمینے کے مطابق اگر بہت سے ترقی یافتہ ممالک نے اپنے رہائشیوں کو COVIDـ19 وبائی امراض سے ہونے والے مالی نقصان سے بچانے کے لیے امدادی کوششیں نہ کیں تو اس سے بھی زیادہ لوگ غربت میں گر چکے ہوتے۔ریسرچ کے شریک ڈائریکٹر لوکاس چانسل نے کہا کرونا بحران نے بہت امیر اور باقی آبادی کے درمیان عدم مساوات کو بڑھا دیا ہے۔اس کے باوجود، امیر ممالک میں، حکومتی مداخلت نے غربت میں بڑے پیمانے پر اضافے کو روکا، غریب ممالک میں ایسا نہیں تھا۔عالمی عدم مساوات کی رپورٹ دنیا بھر کے 100 سے زیادہ محققین کے چار سال سے زیادہ کام پر مبنی ہے۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی، برکلے میں دیرینہ عدم مساوات کے ماہرین ایمانوئل سیز اور گیبریل زوکمین اور پیرس سکول آف اکنامکس کے تھامس پیکیٹی نے اس رپورٹ کو چانسلر کے ساتھ مربوط کیا۔جہاں CoVIDـ19 نے امیر اور غریب کے درمیان فرق کو گہرا کر دیا ہے، وہیں دنیا طویل عرصے سے غیر مساوی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امیر ممالک میں مالیاتی بے ضابطگی، نجکاری اور کم ترقی پسند ٹیکس لگانے اور اُبھرتی ہوئی معیشتوں میں بڑے پیمانے پر نجکاری نے حالیہ دہائیوں میں امیروں کی خوش قسمتی کو بڑھانے میں مدد کی ہے۔ عالمی عدم مساوات اس کے قریب ہے جہاں یہ 20ویں صدی کے اوائل میں مغربی سامراج کے عروج پر تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here