ایف بی آئی کے جاسوسوں نے 4سال میں 22ہزار سے زائد جرائم کیے

0
97

نیویارک (پاکستان نیوز) ایف بی آئی کے لیے کام کرنے والے جاسوسوں نے چار سالوں کے دوران 22 ہزار سے زائد جرائم کا ارتکاب کیا ہے ، ایف بی آئی کی جانب سے ان جاسوسوں کو مختلف منصوبوں کے دوران تفتیش اور معاملات کا سراغ لگانے کے لیے استعمال میں لایا گیا ، ایف بی آئی نے جاسوسی کی خدمات حاصل کرنے پر ان افراد کو مجموعی طور پر 548 ملین ڈالر کی رقم ادا کی ، اس حوالے سے ایک پارسل ملازم نے ایک ملین ڈالر کی رقم حاصل کی ، مخبروں کے لیے مختص کیے گئے جرم اور رقم میں کوئی نگرانی نہیں کی گئی۔ کانگریس کی نگرانی کی کمیٹی کے لیے ہونے والی سماعت میں ایک مخبر کی گواہی کا مندرجہ ذیل خلاصہ شامل تھا، “ایک عدالت نے اٹلانٹا میں ایک خفیہ مخبر کی گواہی جاری کی جس نے 2011 سے 2013 تک DEA سے $212,000 وصول کیے تھے۔ اس نے گواہی دی کہ اسے یقین نہیں تھا کہ اسے ادائیگی کیوں کی گئی۔ . اس نے ڈی ای اے گروپ کے سپرائزر کے ساتھ جنسی تعلقات کی گواہی بھی دی، جس نے مبینہ طور پر ماتحتوں کو قائل کیا کہ وہ ادائیگیوں کو درست ثابت کرنے کے لیے رپورٹوں کو غلط ثابت کریں ، بریکنگ پوائنٹ نے رپورٹ کیا کہ اگرچہ کچھ حالات میں، ایف بی آئی کے مخبروں کو جرائم کرنے کی اجازت ہے، لیکن یہ عمل کافی حد تک منظم نہیں ہے۔ مزید برآں، یہ دلیل دی جا سکتی ہے کہ وفاقی ایجنسیوں کی طرف سے مخبروں کا کثرت سے استعمال ایک ایسا نظام بناتا ہے جہاں یہ مخبر دوسرے افراد کو جرائم کے ارتکاب پر مجبور کرتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر، ایف بی آئی یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ اپنی مطلوبہ کارکردگی کو ظاہر کرتے ہوئے جرائم میں خلل ڈال رہے ہیں جبکہ حقیقت میں ایف بی آئی خود ایسے جرائم پیدا کر رہی ہے جنہیں حل کرنے کا وہ دعویٰ کر رہی ہوتی ہے۔ایف بی آئی کے مخبروں کی اخلاقیات کے بارے میں کوئی تحقیقات نہ ہونے کے علاوہ جرائم کا ارتکاب کرنے کو چھوڑ دیں۔ مڈل ایسٹ آئی نے آپریشن فلیکس کے بارے میں رپورٹ کیا، ایک ایف بی آئی مہم جس نے کیلیفورنیا کی اورنج کاؤنٹی میں مسلم کمیونٹی کے تانے بانے کا انکشاف کیا تھا۔اس حوالے سے 3 مسلمان امریکی ایف بی آئی کے خلاف جاسوسی کا مقدمہ کر رہے ہیں جس کی سپریم کورٹ سماعت کر رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here