واشنگٹن (پاکستان نیوز)آئی ایم ایف کی اہم پوزیشن پر بھارتی خاتون کی تعیناتی کے بعد پاکستان کو مزید قرض کے لیے سخت شرائط کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، اس وقت اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے مکمل کنٹرول میں آ چکا ہے اور پاکستان اب اپنے طور پر کرنسی نوٹ بھی نہیں چھاپ سکتا ہے اس کے لیے بھی آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی اور اہم پوزیشن پر بھارتی خاتون کے آنے سے یہ اور بھی زیادہ مشکل دکھائی دے رہا ہے۔ آئی ایم ایف کی ہائی پروفائل چیف اکانومسٹ گیتا گوپی ناتھ اگلے ماہ واشنگٹن میں قائم بحران قرض دینے والے نمبر دو کی عہدیدار بن جائیں گی، گوپی ناتھ جیفری اوکاموٹو کی جگہ پہلے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ہوں گی جو آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا کے ماتحت خدمات انجام دے رہی ہیں ، پہلی بار دو خواتین نے اعلیٰ قیادت کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں۔جارجیوا نے گوپی ناتھ کو قیادت کا کردار ادا کرنے کے لیے صحیح وقت پر صحیح انتخاب قرار دیا ہے ۔جارجیوا نے کہا کہ خاص طور پر یہ دیکھتے ہوئے کہ وبائی بیماری نے ہمارے ممبر ممالک کو درپیش میکرو اکنامک چیلنجوں کے پیمانے اور دائرہ کار میں اضافہ کیا ہے، مجھے یقین ہے کہ گیتا جسے عالمی سطح پر دنیا کے معروف میکرو اکنامسٹ کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے کے پاس بالکل وہی مہارت ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے۔گوپی ناتھ، جنہیں اکتوبر 2018 میں اپنے موجودہ کردار پر مقرر کیا گیا تھا، جنوری میں ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے عہدے پر واپس آنا تھا لیکن اب وہ یونیورسٹی چھوڑ دیں گی ، وہ بھارتی نژاد امریکی شہری ہیں ۔