نیویارک (پاکستان نیوز)ملک میں بے روزگاری کی شرح میں ایک مرتبہ اضافہ ہوگیا ، تھینکس گیونگ کی چھٹیوں سے قبل بے روزگاری کی شرح 52 سال کی کم ترین سطح پر گرنے کے بعد پچھلے ہفتے کے دوران اچانک اوپر چلی گئی ۔لیبر ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق بے روزگاری کے فوائد کے لیے ابتدائی فائلنگز 28 ہزار اضافے کے بعد 2 لاکھ 22 ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں۔مسلسل چھ ہفتوں میں کمی کے بعدڈاؤ جونز کے مطابق ماہرین اقتصادیات کو توقع ہے اعداد و شمار مزید بڑھ کر 240,000 تک پہنچ جائیں گے۔محکمہ لیبر کے مطابق کمپنیاں اکتوبر میں 531,000 ملازمتیں شامل کرنے میں کامیاب ہوئیں جو تین مہینوں میں سب سے بڑا ماہانہ فائدہ ہے اور بے روزگاری کی شرح ایک ماہ قبل 4.8 فیصد سے کم ہو کر 4.6 فیصد پر آگئیملکی معیشت ابھی بھی وبائی مرض سے پہلے کے مقابلے میں 4 ملین سے زیادہ ملازمتوں سے محروم ہے۔ گولڈمین سیکس کے تجزیہ کاروں کے مطابق تقریباً 2.5 ملین ملازمتیں ایسی ہیں جن سے ملازمین ریٹائرڈ ہو چکے ہیں ۔ کورونا وائرس کے Omicron ویرینٹ کا ابھرتا ہوا خطرہ بھی لیبر مارکیٹ کی بحالی میں خلل پیدا کر رہا ہے اگر یہ بڑی معاشی رکاوٹوں کا باعث بنتا ہے۔