مصر، مراکش سمیت درجنوں مسلم ممالک کا اسرائیلی غذائی ضروریات پوری کرنیکا انکشاف

0
10

نیویارک (پاکستان نیوز) مصر، مراکش، بحرین، الجزائرسمیت درجنوں مسلم ممالک کی جانب سے اسرائیل کی غذائی ضروریات پوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کی خوراک اور توانائی کا 50 فیصد سے زیادہ مسلم ممالک (براہ راست اور بالواسطہ) فراہم کرتے ہیں۔ترکی ،اسرائیل کو برآمدات میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے، ترکی کی جانب سے 8 اکتوبر سے 11 فروری 2024 تک اسرائیل کو بھیجی گئی اشیائے خوردونوش میں سے صرف 70,000 ٹن پھل اور سبزیاں اس ملک سے برآمد کی گئی ہیں۔اسرائیل کو برآمدات کا دوسرا درجہ آذربائیجان کا ہے جو اسلامی ممالک میں دیگر اشیاء کے علاوہ اسرائیل کو 40 فیصد سے زیادہ تیل سپلائی کرتا ہے۔برآمدات کا تیسرا درجہ متحدہ عرب امارات کا ہے جس نے آزاد تجارت کے عنوان سے آج تک “ابراہیم معاہدے” کے تحت اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون جاری رکھا ہوا ہے۔ 7 اکتوبر سے پہلے یہ ملک اسرائیل کو سالانہ 10 ملین ڈالر کی خوراک اور دیگر مصنوعات برآمد کرتا تھا، جس میں حالیہ مہینوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس خیانت کا چوتھا تمغہ اردن کی گردن پر آتا ہے۔ اردن وہی ملک ہے جس نے صرف اکتوبر 2023ء میں 30,000 ٹن خوردونوش کی اشیاء اور سبزیاں اسرائیل کو برآمد کی ہیں۔ اردن کے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات میں الاقصی طوفان سے پہلے کے مقابلے میں 480 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اردن اور ترکی نے اسرائیل کو ٹماٹر، کھیرے، آلو، پیاز، مرچ، زچینی وغیرہ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو فراہمی کا سلسلہ اب تک جاری ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب وہی ممالک ہیں جن میں اسلام کا پرچار شدت پر ہے تو یہ کس طرح کا اسلام ہے جس میں ایک طرف فلسطین کی حمایت کی بات ہوتی ہے اور دوسری طرف اسرائیل کی شہ رگ میں تازہ خون بھی ڈال رہے ہیں؟

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here