مغرب نے دھوکہ دیا، کوئی مدد کو نہیں آیا،یوکرین کے صدرولادیمیر زیلنسکی

0
153

ماسکو(پاکستان نیوز) ایٹمی جنگ کی دھمکیاں ،روسی صدر پیوٹن نے کہاہے کہ یوکرین جنگ میں مداخلت کی تو کوئی بھی ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں جس کے جواب میں فرانسیسی وزیر خارجہ جین یویس لی ڈرین نے کہا کہ پیوٹن کا بیان جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کے مترادف ہے،لی ڈرین نے پیوٹن کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ نیٹو ایک بین حکومتی فوجی بلاک ہے جس کے پاس بھی جوہری ہتھیار ہیں۔ یورپ کی درخواست پر چینی صدر نے پیوٹن کو فون کرکے معاملہ مذاکرات سے حل کرنے کا مشورہ دیاجس پر روسی صدر پیوٹن نے ایک وفد بیلاروس کے شہر منسک بھیجنے کا عندیادیا تاہم یوکرین کی جانب سے مذاکرات کیلئے وارسا کا انتخاب کیاگیا جس پر مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے۔ ادھرروسی وزیر خارجہ نے کہاکہ بات چیت ہو سکتی ہے، پہلے یوکرین ہتھیار ڈالے،امریکا نے روس کی یوکرین کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور ماسکو سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک سے فوجیں نکال کر سفارت کاری کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرے۔ دوسری جانب یورپی یونین اور برطانیہ نے روسی صدر اور وزیر خارجہ کے اثاثے منجمد کردیے جبکہ امریکا نے روس پر مزید پابندیاں عائد کردیں، یوکرینی صدر کاکہناہیکہ ان اقدامات کا کچھ فائدہ نہیں، مغرب نے دھوکہ دیا، کوئی مدد کو نہیں آیا،یوکرین کے صدرولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یورپ کے 27 رہنماوں سے پوچھا یوکرین نیٹو میں شامل ہو گا؟ ہر کوئی ڈرتا ہے اور جواب نہیں دیتا لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں،صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روس سے لڑنے کے لیے یوکرین کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے لیکن ہم بھرپور مقابلہ کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here