واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر ٹرمپ ، کاش پٹیل کو اے ٹی ایف کے قام مقام ڈائریکٹر کے طورپر نامزد کریں گے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنی صدارتی مہم کے دوران، ٹرمپ نے اے ٹی ایف پر بندوق کے مالکان کے ساتھ ہاتھا پائی اور غیر سنجیدہ بنیادوں پر لائسنس منسوخ کرنے کا الزام لگایا۔پٹیل، جو کہ ٹرمپ کے وفادار ہیں، ملک کی سب سے نمایاں قانون نافذ کرنے والی ایجنسی ایف بی آئی کو چلائیں گے، اس وقت بڑھتے ہوئے ہنگاموں کے ساتھ ساتھ اے ٹی ایف کی قیادت بھی کریں گے، جو امریکی بندوق کے قوانین کو نافذ کرتی ہے۔ڈیموکریٹس اور دو اعتدال پسند ریپبلکنز نے پٹیل کی نامزدگی کی زبردستی مخالفت کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ناقدین کے خلاف انتقامی کارروائی کے لیے ان کے ماضی کے مطالبات نے انھیں ایف بی آئی کی سربراہی کے لیے نااہل کردیا تھا، لیکن یہ وسیع ریپبلکن حمایت پر قابو پانے کے لیے کافی نہیں تھا۔پٹیل، جنہوں نے بندوقوں کے حقوق کی حمایت کرنے کے لیے گن اونرز آف امریکہ لابی گروپ کی حمایت حاصل کی ہے، توقع کی جائے گی کہ وہ ایجنسی کی بحالی کی قیادت کریں گے، اور اس کی توجہ آتشیں اسلحے کو ریگولیٹ کرنے سے ہٹا دیں گے۔اپنی صدارتی مہم کے دوران، ٹرمپ نے اے ٹی ایف پر بندوق کے مالکان کے ساتھ ہاتھا پائی اور غیر سنجیدہ بنیادوں پر لائسنس منسوخ کرنے کا الزام لگایا۔اس معاملے سے واقف ذرائع کے مطابق، فروری 20 کو، اٹارنی جنرل پام بونڈی نے اے ٹی ایف کی طویل عرصے سے کام کرنے والی چیف کونسل پامیلا ہکس کو اچانک برطرف کر دیا، اور سیکیورٹی نے انہیں بغیر کسی وضاحت یا انتباہ کے عمارت سے باہر لے جایا۔