واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغانستان سے جلد انخلا چاہتے ہیں۔ قید سے رہا طالبان نے اعلان کیا ہے کہ جنگ یا امن کا انتخاب قیادت کریگی،میدان جنگ نہیں گھروں سے پکڑاگیا،ہمیشہ قیادت کی اطاعت کی ہے جبکہ ترجمان افغان نیشنل سکیورٹی کونسل جاوید فیصل کا کہنا ہے کہ بین الافغان مذاکرات بھی جلدی شروع ہوجائیں گے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر نے کہا افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا چاہتے ہیں تاہم ابھی کوئی تاریخ طے نہیں کی، 19 سال سے ہم افغانستان میں موجود ہیں اور امریکی فوج افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کر رہی ہے تاہم اب ہم جب چاہیں گے افغانستان سے نکل جائیں گے ،انہوں نے اس ہفتے کے آخر تک چین کے تعلق سے کوئی بڑا اعلان کرنے کا وعدہ کیا ہے۔اپنی ٹویٹ میں امریکی صدرنے کہاامریکی فوجیوں کوواپس لایاجائے لیکن افغانستان کے معاملات پرگہری نظررکھی جائے ،ضرورت پڑنے پرایسی سخت کارروائی کی جائے جس کی مثال نہ ملتی ہو۔ دریں اثنائ صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے کہا ہم کچھ کرنے جا رہے ہیں اور مجھے لگتا ہے یہ آپ لوگوں کو پسند آئے گا لیکن اس کا اعلان میں آج نہیں کروں گا،انہوں نے چین اور ہانگ کانگ کے درمیان جاری تنازع کے سلسلے میں چین پر پابندی لگائے جانے کے سوال پر کہا اس کا اعلان، آپ اس ہفتے کے آخر تک سنیں گے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت بڑا فیصلہ ہونے والا ہے۔دریں اثنا افغان حکومت کی جانب سے رہا کیے جانے والے طالبان قیدیوں کا کہنا ہے کہ رہائی کے بعد وہ امن سے رہیں گے یا دوبارہ بندوق اٹھائیں گے ، یہ ان ان کی قیادت کے فیصلے پر منحصر ہے اور وہ اب بھی ان کے کہنے پر لبیک کہیں گے۔بگرام جیل سے رہا قید ی محمد رسول کے مطابق گذشتہ آٹھ سال سے قید میں تھا۔