ایریزونا (پاکستان نیوز)ایریزونا میں تباہی مچانے کے بعد برڈ فلو وائرس جنوبی حصے میں پہنچ گیا ہے ، وائرس سے مرکزی اور مشرقی حصے میں وائرس سے 37 ملین کے قریب پرندوں کی موت ہوئی ہے ، ایرزونا گیم اینڈ فش آفیشلز کے مطابق علاقے میں تین مختلف مقامات پر آتشزدگی ریکارڈ کی گئی ہے،ایجنسی کے مطابق یہ بیماری ابھی تک کسی گھریلو پرندوں یا تجارتی کاموں میں نہیں پائی گئی ہے۔فارمز فیملی ہک مین کے سی ای او کے مطابق ان کے ایریزونا میں مرغیوں کے چار، کیلیفورنیا میں ایک اور کولوراڈو میں ایک فارم موجود ہے جہاں مردہ پرندوں کی بیماری کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے، سی ای او کے مطابق یہ بہت زیادہ خوفناک معاملہ ہے کیونکہ وائرس کی بڑی مقدار جو ممکنہ طور پر تب پیدا ہوتی ہے جب آبادی زیادہ ہوتی ہے۔محکمہ کی وائلڈ لائف ویٹرنریرین این جسٹس ایلن نے بتایا کہ صبح سویرے باغوں کا رخ کرنے والے افراد کی بڑی تعداد نے اپنے اردگرد مردہ پرندوں کے بارے میں اطلاع دی، جسٹسـایلن نے کہا، “یہ ایک اچھی بات ہے کہ انہوں نے کیا،” کیونکہ وہ پرندوں کو جمع کرنے اور پارک کے کارکنوں کے ہٹانے سے پہلے ان کی جانچ کرنے کے قابل تھے۔جسٹس ایلن نے بتایا کہ انہوں نے کہا کہ پرندوں کے مالکان کو پرندوں کے کھانے ، ناک بہنے ، اسہال جیسی علامات پر نظر رکھنی چاہئے جو بھی ان علامات کو دیکھتا ہے اسے ریاست کے محکمہ زراعت کو کال کرنا چاہئے۔گھریلو پولٹری میں انتہائی متعدی ایویئن فلو کا پہلا کیس فروری کے دوران انڈیانا میں ہوا تھا۔ تب سے اب تک انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے 37 ملین سے زیادہ پرندے مارے جا چکے ہیں۔کیلیفورنیا، ایریزونا، نیواڈا یا نیو میکسیکو میں سوائن فلو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ۔جسٹس ایلن نے کہا کہ ایک بار جب انفیکشن پایا جاتا ہے، تو پرندے ٹھیک نہیں ہوتے اور بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مارے جاتے ہیں۔اس وبا نے نہ صرف گھریلو پرندوں کو ہلاک کیا ہے۔ اس نے گنجے عقابوں اور دیگر جنگلی پرندوں کی نسلوں کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، جو کہ 2014 میں ملک میں برڈ فلو کی آخری وباء سے کہیں زیادہ ہے۔