واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز)رواں مختلف اشیا کی ہول سیل قیمتوں میں 0.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد رواں سال ہول سیل اشیا کی قیمتوں میں مجموعی اضافہ 10.8 فیصد تک پہنچ گیا ہے ، لیبر بیورو کے اعدادو شمار کے مطابق ہول سیل قیمتوں میں اضافے سے مارکیٹ میں متاثر ہوگی جس سے مہنگائی میں اضافے کے لیے ملک کی معیشت پر دبائو بڑھے گا۔ڈو جونز کے مطابق تھوک کی سطح پر قیمتوں میں اضافہ دسمبر 1981 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے ، مئی کے دوران صارفین کی قیمتوں کے اشاریہ میں سالانہ 8.6 فیصد اضافہ ہوا،فیڈرل ریزرو حکام افراط زر کی تعداد کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ مارکیٹیں اب توقع کرتی ہیں کہ مرکزی بینک کے حکام بینچ مارک قلیل مدتی قرض لینے کی شرح میں 75 بیس پوائنٹس تک اضافہ کریں گے جب ان کی دو روزہ میٹنگ بدھ کو ختم ہوگی۔ اشیا اور خدمات کا عدم توازن افراط زر کے دباؤ کا مرکز رہا ہے، کیونکہ صارفین کی مانگ ایک ایسی معیشت میں مضبوطی سے بدل گئی ہے جو عام طور پر خدمات پر زیادہ انحصار کرتی ہے۔سروسز انڈیکس میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا، ٹرانسپورٹیشن اور گودام کی خدمات آدھے سے زیادہ فائدہ کے لیے ذمہ دار ہیں۔