نیویارک (پاکستان نیوز)نیویارک پولیس کے سابق کمشنر بل بریٹن نے کہا ہے کہ پولیس کو اسرائیل مخالف مظاہرین سے بے رحمی سے نمٹنے کی ضرورت ہے تاکہ شہر کے امن کو قائم رکھا جائے ، کیونکہ مظاہرین کی بڑی تعداد احتجاج کے دوران سڑکوں کو بلاک کر کے، گاڑیوں کو روک کر اپنی خودار ارادیت کو قائم رکھنے کی کوشش کرتی ہے جوکہ درست نہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں چاہے اس کی وجہ کوئی بھی ہو، بریٹن نے کیٹس اینڈ کوسبی شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ان لوگوں کو مجرمانہ خلاف ورزیوں پر گرفتار کرنے کے لئے واپس جانے کی ضرورت ہے، ان پر مجرمانہ الزام عائد کرنا اور اگر وہ کام کرتے رہتے ہیں تو پھر ان کے مجرمانہ ریکارڈ ہیں جو انہیں ان کی باقی زندگیوں کے لئے خراب کر دیں گے، انہوں نے مظاہرین کے مبینہ خراب رویے کو بڑے پیمانے پر معاف کرنے کے لیے شہر اور ریاستی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا جہاں “ان کے ساتھ کچھ نہیں ہوتا” اور غیر مستحکم مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس اہلکاروں سے اوزار چھین لیے۔بریٹن نے کہا کہ NYPD کو اس موسم خزاں میں “کیٹلنگ” کے نام سے جانے والے ہجوم پر قابو پانے کے اقدام کو ختم کرنے پر اتفاق نہیں کرنا چاہئے تھا، میئر ایرک ایڈمز نے بھی اس ہفتے ستمبر کے تصفیے کو “پریشان کن” قرار دیا اور ان کا خیال ہے کہ اس نے بے قابو مظاہروں سے نمٹنے کے دوران افسران کو تذبذب کا شکار کر دیا ہے۔کرسمس کے دن مڈ ٹاؤن میں ایک بڑے پیمانے پر احتجاج کے دوران مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان چند جھڑپیں ہوئیں اور بدھ کے روز JFK ہوائی اڈے کی طرف جانے والی ایکسپریس وے کو بلاک کرنے پر پورٹ اتھارٹی پولیس نے دو درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ بعد میں انہیں ڈیسک پر حاضری کے ٹکٹوں پر جانے دیا گیا، غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق، مظاہرین جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 20,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔