لداخ: بھارت کا ناکامی کا اعتراف، امریکہ سے مدد طلب

0
104

چین طاقت کے زور پر اسکے علاقوں پر قبضہ کر رہا ہے لہٰذا ایک اچھے دوست کی حیثیت سے امریکہ اسکی مدد کرے،مودی

واشنگٹن،نئی دہلی(پاکستان نیوز) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی لداخ سمیت دیگر مقامات پر چین کی لبریشن آرمی کی پیش قدمی سے خوفزدہ ہوگئے ، بھارت نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے امریکہ سے مدد مانگ لی ، امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت نے اندرون خانہ امریکہ کو پیغام بھجوایا ہے کہ چین طاقت کے زور پر اسکے علاقوں پر قبضہ کر رہا ہے لہذا ایک اچھے دوست کی حیثیت سے امریکہ اسکی مدد کرئے ، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا ہے کہ سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر سے صاف دکھائی دے رہا ہے کہ چینی فوجیوں نے بھارت کے علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے ، اس سے بھارت کے علاوہ انڈونیشیا ، فلپائن اور ملائیشیا کو بھی شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں، لہذا وقت کا تقاضا ہے یورپ سے امریکی فوجیوں کی تعداد کو کم کر کے ان مقامات پر تعینات کیا جائے تاکہ انکی ممالک کی حفاظت کی جا سکے ، امریکی ماہرین کا کہنا ہے یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کشمیر سمیت دیگر حساس مقامات پر امریکی فوجیوں کو تعینات کیا جائے ، امریکہ کی شروع سے ہی خواہش تھی کہ وہ چین پر نظر رکھنے کے لئے کشمیر کا خطہ اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرے ، ایک نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پومپیو کے بیان کے بعد جنوبی ایشیا میں دو نئے بلاک بننے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ، بھارت کے سابق سفارتکار راجیو ڈوگرہ کا کہنا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان اتحاد کا قائم ہونا سمجھ میں آتا ہے لیکن بھارت کا معاملہ دوسرا ہے ، میرا نہیں خیال بھارت کوئی ایسا اتحاد قائم کریگا جو ایک کیمپ کی شکل لے لے۔ دریں اثنا کے پی آئی کے مطابق چین نے کہا ہے کہ لداخ کا واقعہ بھارت کی طرف سے بھڑکانے پر پیش آیا ہے اوراسکی ذمہ داری چین پر عائد نہیں کی جاسکتی، بھارت میں چین کے ہائی کمشنرسن سی دانگ نے ایک بیان میں کہا ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسکی مکمل تحقیقات کرے ، جنہوں نے خلاف ورزی کی ، ان سے جواب دہی طلب کی جائے ،چین باہمی اصولوں کی کبھی خلاف ورزی کا مرتکب نہیں ہوا ہے۔ دوسری طرف بھارتی وزارت خارجہ نے چین کے ساتھ جاری سرحدی تنازعے کے حوالے سے سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے پار بھارتی فوج نے صورت حال کو یکطرفہ طور پر کبھی بھی تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here