اسلام آباد ،مقبوضہ بیت المقدس، (پاکستان نیوز)برطانوی ہائی کمشنرڈاکٹرکرسچین ٹرنرنے کہاہے کہ پاکستان کا آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایسٹرازنیکاویکسین کی منظوری دینا خوش آئند ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پربرطانوی انسداد کورونا ویکسین پر ٹویٹ کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر نے مزید کہاکہ برطانیہ نے کورونا ویکسین کیلئے 548 ملین پائونڈز دیئے ہیں۔برطانیہ کی تیار شدہ ویکسین گیم چینجر ثابت ہو گی۔ یہ ویکسین پاکستان میں لاکھوں افراد کیلئے مددگار ثابت ہوگی۔دریں اثنا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے چین کی سائینوفارم ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت بھی دیدی۔ذرائع نے بتایا کہ چینی کمپنی سائینوفارم نے بزریعہ این آئی ایچ اجازت نامے کیلئے درخواست دی تھی۔ ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کا اجلاس 14 سے 18 جنوری تک جاری رہا۔سائینوفارم نے کورونا ویکسین چینی حکومت کے اشتراک سے تیار کی ہے جبکہ سائینوفارم ویکسین چینی نیشنل میڈیکل پراڈکٹس ایڈمنسٹریشن سے رجسٹرڈ شدہ ہے۔سائینوفارم کی کورونا ویکسین کی کامیابی کا مجموعی تناسب 79 فیصد ہے۔پاکستان نے پہلے فیز کیلئے کورونا ویکسین سائینوفارم سے لینے کا اعلان کیا ہے۔ادھراسرائیل میں کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنیوالی ویکسین لگانے والے 13 شہریوں کو فالج ہوگیا جبکہ سینکڑوں کی حالت غیر ہہوگئی۔ اسرائیلی ڈاکٹروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ویکسین کے منفی نتائج سے مزید لوگ بیمار پڑسکتے ہیں، اسلئے وہ شہریوں کو دوسری ڈوز دینے سے احتیاط کررہے ہیں۔ وہ اسرائیلی شہریوں کو صرف اسی صورت میں ویکسین کی دوسری خوراک دینگے کہ جب انکی حالت میں بہتری آئیگی، بصورت دیگر وہ اس اقدام سے اجتناب کرینگے۔ قبل ازیں مذکورہ کمپنی کی ویکسین لگوانے والے ناروے کے 29 معمر شہری بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔علاوہ ازیں سعودی عرب کی جامعہ امام عبدالرحمٰن بن فیصل کی تحقیقاتی ٹیم اپنی تیار کردہ کورونا ویکسین کی کلینیکل جانچ کیلئے حکام کی منظوری کی منتظر ہے۔ ویکسین تیار کرنیوالی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ایمن المنصور نے بیان میں کہا کہ ویکسین پی ڈی این اے ویکسی نیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔ڈی این اے کی حامل ویکسین کئی ایک فوائد کی حامل ہوتی ہے۔یہ ہومرال اور سیلولر کی مدافعت کو تقویت دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔بنگلہ دیش کی دوا ساز کمپنی گلوب بائیوٹیک نے اپنی تیار کردہ کورونا ویکسین کی انسانی آزمائش کیلئے حکومت سے اجازت طلب کرلی ہے۔بنگلہ دیش کا 25 جنوری تک آکسفورڈ اور آسٹرازینیکا کورونا ویکسین کی 50 لاکھ خوراکیں بھارت سے لینے کا ارادہ ہے جبکہ بنگلہ دیش میں چین کی کورونا ویکسین کے آزمائشی تجربات بھی زیرغور ہیں۔متحدہ عرب امارات نے کورونا ویکسین لگوانے والوں کی حدعمر میں دو سال کی کمی کردی ہے اور اب وہاں 16 سال کی عمر تک افراد ویکسین لگواسکتے ہیں،پہلے ویکسین لگوانے کی حدعمر 18 سال تھی۔