نیویارک (پاکستان نیوز) یورپی ممالک کا مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کے لیے اسرائیل پر دبائو بڑھنے لگا ہے ، جیسا کہ برطانیہ، کینیڈا، اور فرانس فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں جو کہ اقوام متحدہ کے دیگر 147 رکن ممالک پہلے ہی کر چکے ہیں ،یہ احساس بڑھتا جا رہا ہے کہ مغربی آبادی اسرائیل کو غزہ میں جمود سے ہٹ کر طویل مدتی حل کا سامنا کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے آذربائیجان اور دیگر متعدد وسطی ایشیائی ممالک کو ابراہم ایکارڈ میں شامل کرنے کے لیے متحرک ہیں اور مذاکرات کر رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اس حوالے سے باخبر 5 ذرائع نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ آذربائیجان کے ساتھ فعال انداز میں بات چیت کر رہی ہے اور انتظامیہ کو توقع ہے کہ ان کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات گہرے ہوں۔ ذرائع نے بتایا کہ آذربائیجان اور دیگر وسطی ایشیائی ممالک کے اسرائیل کیساتھ پہلے ہی طویل عرصے سے تعلقات ہیں اور اس معاہدے میں شامل کرنے کا مقصد نمائشی ہے تا کہ تجارت اور عسکری تعاون سمیت تعلقات مضبوط بنانے پر توجہ دی جائے گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ آذربائیجان کے حوالے سے ایک اور اہم نکتہ اس کا پڑوسی ملک آرمینیا کے ساتھ کشیدہ تعلقات ہیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان امن معاہدہ کروانے پر غور کر رہے ہیں تاہم اس کے لیے ابراہم ایکارڈ میں شامل ہونے کی شرط رکھی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس حوالے سے کئی ممالک کے نام لیے ہیں تاہم آذر بائیجان کے ساتھ انتہائی منظم اور سنجیدہ مذاکرات ہو رہے ہیں اور دو ذرائع نے بتایا کہ ایک مہینے یا چند ہفتوں میں یہ معاہدہ ہو سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے امن مشن کے نمائندے اسٹیو ویٹکوف نے مارچ میں آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کا دورہ کیا تھا اور صدر الہام علیوف سے ملاقات کی اور اس کے بعد ویشکوف کے قریبی ساتھی آریہ لائٹسٹون نے بھی صدر علیوف سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات میں ابراہم ایکارڈ پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ ا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ مذاکرات کے حصے کے طور پر آذر بائیجان کے عہدیداروں نے قازقستان سمیت دیگر وسطی ایشیائی ممالک سے رابطہ کیا تا کہ ابراہم ایکارڈ کی توسیع کے لیے ان کو بھی شامل کیا جائے ۔ تا حال یہ واضح نہیں ہے کہ دیگر وسطی ایشیائی ممالک میں سے
کس کے ساتھ رابطہ کیا گیا ہے جبکہ خطے میں قازقستان ، ازبکستان، ترکمانستان، تاجکستان اور کرغیزستان جیسے ممالک شامل ہیں۔








