نیویارک (پاکستان نیوز)بھارت میں حکومت سے مذاکرات ناکام ہونے پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے ، تین نئے زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ نہ مانے جانے پر کسانوں نے ملک گیر ہڑتال اور احتجاج مزید تیز کرنے کی دھمکی دیدی ہے جس پر بھارتی حکومت نے تمام ریاستوں کو سکیورٹی کے انتظامات سخت کرنے کے احکامات دے دئیے ہیں۔ مودی سرکار کیخلاف احتجاج کرنیوالے سکھوں نے حکومت کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فوج لے آو¿ یا مشین گنیں لگاو¿ یا ٹینک سے بھون ڈالو، تمھیں لگ پتہ جائے گا کہ پنجاب کے لوگ کس مٹی کے بنے ہیں، دشمنی کا جو قصہ آج جوڑ دیا ہے اسے ہم پشتوں تک نبھائیں گے۔ کسان لیڈر نربھئے سنگھ نے کہا کہ ہمارا احتجاج صرف پنجاب تک محدود نہیں۔ ڈاکٹر درشن پال نے کہا کہ آج پورے بھارت میں ہڑتال جبکہ دوپہر تین بجے تک پہیہ جام رہے گا۔ادھر کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت کسانوں کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے اور اس ظلم کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ادھر امریکہ کے کئی بڑے شہروں میں بھارتی کسانوں کی حمایت میں مظاہرے جاری ہیں ،کیلیفورنیا میں بھارتی قونصل خانہ کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور کار ریلی نکالی گئی جس سے ٹریفک کئی گھنٹوں جام رہی۔ شکاگو میں مظاہرین نے بھارتی پرچم پھاڑ کر زمین پر گرا دئیے لوگ نریندر مودی کی تصاویر اور پرچم پر کھڑے ہو کر نعرے لگاتے رہے۔واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی سفارتخانہ کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر سکھ کمیونٹی کے راہنما درشن سنگھ درار نے کہا کہ جب تک مودی حکومت کسان مخالف قوانین کو واپس نہیں لیتی کسانوں کی اندرون ملک اور اورسیز میں جاری تحریکوں کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انڈیانہ میں ایک بڑے احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گورندر سنگھ خالصہ نے کہا کہ کسان دیش کی آتما ہیں ہمیں اپنی آتما کی حفاظت کرنی چاہئے۔ پاکستانیوں کی جانب سے ظہیر مہر نے اوورسیز پاکستانی گلوبل تنظیم کے صدر کی حیثیت سے قیادت کی۔ نیویارک رچمنٹ کے گردوارے سے ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں پاکستانی کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی۔