لاہور(پاکستان نیوز) موقر عالمی جریدے دی اکانومسٹ نے اپنے ایک مضمون میں کہا ہے کہ افغان جنگ ختم ہو گئی ہے لیکن مغرب کو اب بھی پاکستان کی ضرورت ہے اور اسے نظرانداز کرنا خطرناک بھی ہو گا۔ مضمون میں کہا گیا کہ کابل سے 30اگست کو جب آخری امریکی فوجی روانہ ہوئے تو اس کا مطلب نہ صرف افغانستان کی 20سالہ جنگ کا خاتمہ تھا بلکہ ہمسایہ ملک پاکستان پر مغرب کے انحصار کا خاتمہ بھی تھا۔ اگرچہ پاکستان اب امریکہ کے منصوبے میں اتنا مرکزی نہیں رہا لیکن یہ اب بھی اہم ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے پاس پریشان ہونے کی کئی وجوہات ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہیں اور بھارت مغرب کیلئے ایک اہم علاقائی پارٹنر بنتا جا رہا ہے۔ پاکستان کے چین کے ساتھ قریببی سفارتی اور تجارتی تعلقات ہیں جسے اس نے قراقرم ہائی وے اور گوادر بندرگاہ کے ذریعے بحرہند تک رسائی فراہم کی ہے۔ مغرب کو حقیقت پسند ہونے کی ضرورت ہے کہ کس قسم کا تعاون ممکن ہے اور کس قسم کا نہیں۔ پاکستان کو چین سے الگ کرنے پر آمادہ کرنا بھی ممکن نہیں۔ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ تمام انڈے ایک ہی ٹوکری میں ڈال دینے کی مغرب کی غلط فہمیوں سے بھی بخوبی آگاہ ہے۔ اگرچہ پاکستان ک چین کے ساتھ تعلقات خوشگوار ہیں لیکن یہ مغرب کی توجہ کا بھی متمنی ہے۔