مظفر آباد:
آزادکشمیر میں شدید برفباری کے دوران برفانی تودے گرنے سے 55 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔
آزادکشمیر میں جاری بارشوں اور برفباری کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 55 ہو گئی ہے۔ وادی نیلم کے ایک ہی گاؤں سرگن بگوالی میں 19 افراد برفانی تودہ میں دب کر جاں بحق ہوئے۔
نیلم اور لیپا سمیت بالائی علاقوں میں ٹیلی فون اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ مختلف اضلاع کی رابطہ سڑکیں بھی برف باری کے باعث بند ہیں اور عوام گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
وزیر مملکت ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی احمد رضا قادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آزادکشمیر میں بارش اور برفباری سے 55 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، وادی نیلم میں جاں بحق 49 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، پاک فوج کے ہیلی کاپٹر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر رہے ہیں، برف تلے دب جانیوالے افراد کی تلاش کیلئے بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ضلعی آفیسر اختر ایوب نے بتایا کہ وادی نیلم میں تاحال 10 افراد برفانی تودے تلے دبے ہیں جن کی تلاش جاری ہے، پونچھ اور سندھوتی میں بھی ایک ایک شخص جاں بحق ہوا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں برفباری و ارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردی جس کے مطابق ملک بھر میں برفباری و بارشوں سے اب تک 70 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں آزاد کشمیر میں ہوئیں جہاں 55جاں بحق ہونے جس کے بعد بلوچستان میں 15 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے۔
2