لندن (پاکستان نیوز) پاکستانی نژاد برطانوی شہری صادق خان نے ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر کے انتخاب میں کامیابی حاصل کرلی جبکہ کنزرویٹو پارٹی کے سوسان ہال کو واضح مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ برطانوی نشریاتی ادارہ (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے دوران لندن کے تمام 14 حلقوں میں صادق خان کو کامیابی ملی، جن میں ٹوری کی دو حلقے بھی شامل ہیں۔ لیبر پارٹی کے امیدوار صادق خان نے 43 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مخالف ٹوری کے سوسان ہال کو 33 فیصد ووٹ ملے اور ووٹنگ کی شرح کے مطابق لیبر پارٹی کو کنزرویٹو پارٹی کے 2.5 فیصد ووٹ بھی منتقل ہوگئے۔ لندن کے میئر کے لیے انتخاب میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 40.5 فیصد رہا جوکہ 2021 کے مقابلے میں 1.5 فیصد کم ہے، صادق خان نے لیمبیتھ اینڈ ساؤتھ وارک، برنیٹ اینڈ کیمڈین، سٹی آف لندن اینڈ ایسٹ، میرٹن اینڈ وینڈرز ورتھ، گرینیچ اینڈ لیویشام، اینفیلڈ اینڈ ہیرینگے اینڈ نارتھ ایسٹ میں باآسانی کامیابی سمیٹی جہاں سے 2021 میں بھی ان کی فتح ہوئی تھی۔ بس ڈرائیور کے بیٹے 53 سالہ صادق خان پہلی مرتبہ 2016 میں میئر لندن منتخب ہوئے، بطور میئر انتخاب سے قبل وہ 2005 سے 2016 تک رکن پارلیمنٹ رہے،انہوں نے میئر بننے کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی۔ صادق خان اس سے قبل 2021 اور 2016 میں لندن کے میئر منتخب ہوگئے تھے۔برطانیہ میں جاری بلدیاتی انتخابات میں وزیراعظم سوناک کی کنزرویٹو پارٹی کو بدترین شکست کا سامنا ہے جہاں اب تک اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔بی بی سی کے مطابق اب تک لیبر پارٹی نے ایک ہزار 132 سیٹیں، لبرل ڈیموکریٹس 520 اور حکمران جماعت کنزرویٹو 509 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے، 228 آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں، گرین پارٹی 179 اور 48 نشستیں آر اے کو ملی ہیں۔