پاکستان پر بھارت کیخلاف جعلی خبروں کی فیکٹری چلانے کا الزام

0
121

نئی دہلی(پاکستان نیوز)بھارت نے پاکستان کیخلاف ہرزا سرائی سے کام لیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف جعلی خبروں کی فیکٹری لگا رہی ہے ، بھارت مخالف پروپیگنڈے کو فروغ دینے پر 20 یوٹیوب چینلز پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ میڈیا نے دریافت کیا کہ یہ چینلز کون سا مواد شائع کر رہے تھے اور وہ کون چلا رہے تھے؟ ہمیں منگل کے روز وزارت اطلاعات و نشریات نے جعلی خبریں پھیلانے اور بھارت مخالف پروپیگنڈے کو فروغ دینے پر بیس یوٹیوب چینلز اور دو ویب سائٹس پر پابندی لگانے کی اطلاع دی ۔ چینل اور ویب سائٹس کا تعلق ایک مربوط ڈس انفارمیشن نیٹ ورک سے ہے جو پاکستان سے چل رہا ہے اور ہندوستان سے متعلق مختلف حساس موضوعات کے بارے میں جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔بھارت کی جانب سے ہرزہ سرائی کی گئی کہ چینلز کو کشمیر، ہندوستانی فوج، ہندوستان میں اقلیتی برادریوں جیسے موضوعات پر مربوط انداز میں تفرقہ انگیز مواد پوسٹ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ حکومت ہند کی جانب سے جن 20 یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کی گئی تھی، ان میں سے کم از کم 15 ایک ہی گروپ ‘نیا پاکستان گروپ’ کے ذریعے چلائے جا رہے تھے۔ نیا پاکستان گروپ (NGP) نے پاکستانی نیوز اینکرز اور فنکاروں کو یوٹیوب پر جعلی کہانیوں کی تشہیر کے لیے استعمال کیا۔ ہندوستانی انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق اس گروپ کو پاکستانی ایجنسیوں کی طرف سے فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ کمیونٹیز کے اندر اختلاف پیدا کیا جا سکے اور ہندوستان میں نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔ 20 ممنوعہ یوٹیوب چینلز کے صارفین کی تعداد 35 لاکھ ہے۔ ان میں سے 31 لاکھ سبسکرائبر ان پندرہ یوٹیوب چینلز سے تعلق رکھتے ہیں جن کا تعلق NPG کے ذریعے چلایا جا رہا ہے یا ان کے لنکس ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here