عارف علوی نے لیاری امن کمیٹی کو پی ٹی آئی میں شامل کرنے کیلئے دعوتیں کیں، پی پی پی

0
92

کراچی:

پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ عارف علوی نے لیاری امن کمیٹی کو پی ٹی آئی میں شامل کرنے کی کوششیں کی تھیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ الیکشن سے قبل صدر عارف علوی، گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر علی زیدی کو لیاری گینگ وار کو پی ٹی آئی میں شامل کرنے کا ٹاسک دیا گیا، انہوں نے پی ٹی آئی کے عہدے داروں کی ایک کمیٹی بنائی جس نے لیاری امن کمیٹی سے رابطے اور پی ٹی آئی میں شامل کروانے کی کوششیں کیں، اسد عمر نے اس کام کی مخالفت کی، پی ٹی آئی کے موجودہ رکن قومی اسمبلی کے گھر پر لیاری گینگ وار کے لوگوں کی دعوتیں ہوتی تھیں جس میں یہ تینوں رہنما بھی ہوتے تھے۔

سعید غنی نے کہا کہ لیاری گینگ وار کے حبیب جان نےتصدیق کی کہ پی ٹی آئی کےکراچی کےجلسےامن کمیٹی نے کامیاب کرائے، سی ویودھرنےمیں امن کمیٹی کےلوگ آتےرہے، حبیب جان کی 2011 میں عمران خان سے فون پر بات ہوئی جس میں امن کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کی حمایت کرنے کا کہا گیا، علی زیدی رابطے میں تھے اور امن کمیٹی سے پی ٹی آئی کے جلسے، دھرنے میں آنے اور کامیاب کرانے کے لیے درخواستیں کرتے تھے، حبیب جان نے دعوی کیا کہ وزیراعظم عمران خان اور علی زیدی ہماری حمایت کے بغیر کراچی نہیں آسکتے تھے۔

 

سعید غنی نے نیب پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید نہیں نیب کسی پی ٹی آئی رہنما کے خلاف کارروائی کرے گا، اس نے کبھی شواہد سامنے آنے پر بھی کسی پی ٹی آئی رہنما کے خلاف کارروائی نہیں کی، شوگر کمیشن کی رپورٹ کی مثال سامنے ہے، نیب نے شوگرکمیشن رپورٹ پر کسی کو نہیں بلایا،نام سامنے آنے پر بھی کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی، پنجاب میں گندم مہنگی فروخت ہو رہی ہے، پوری دنیا میں انہوں نے پی آئی اے کا بیڑاغرق کر دیا ہے، معیشت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے۔

ناصرحسین شاہ نے کہا کہ اچھی بات ہے نیب نے حلیم عادل شیخ کی غیرقانونی زمینوں پر ایکشن لیا، حلیم عادل شیخ اینٹی کرپشن کے بعد نیب کے ریڈار پر بھی آ گئے، انہوں نےتو اپنی بے ضابطگیاں بھی مان لیں اور کہا دوسروں نے بھی بے ضابطگیاں کیں، حلیم عادل کے اعترافی بیان پر اجمل وزیر کی طرح وزیر اعظم حلیم عادل شیخ کو پی ٹی آئی میں عہدے سے ہٹائیں، جنہوں نے اعتراف کیا نیب پہلے ان کے کیس دیکھے۔

ناصرحسین شاہ نے مزید کہا کہ جس نے بھی غیرقانونی تعمیرات کیں ایکشن ہونا چاہیے، جس حکومتی ادارے کو دیکھیں بے ضابطگیاں نکلیں گی، کے پی کے ہر شعبہ اور ادارے میں کرپشن نکلے گی، بجلی کے بحران میں بھی وفاقی حکومت ذمہ دار ہے، وفاق نے آئل نہ خود امپورٹ کیا نہ مارکیٹنگ کمپنیوں کو کرنے دیا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here