غیرملکی سرمایہ کاری میں 35 فیصد کمی

0
94

کراچی(پاکستان نیوز) رواں مالی سال کے دوران غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں مسلسل کمی دیکھی گئی ہے اور یہ تیسری سہ ماہی کے اختتام پر 35 فیصد تک کم ہوچکی ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ سرمایہ کاروں کے لیے صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا مارچ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری 35.1 فیصد کی کمی سے ایک ارب 39 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 2 ارب 15 کروڑ ڈالر تھی۔ مارچ کے مہینے میں گزشتہ سال کے 27 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں سرمایہ کاری کا بہاؤ صرف 16 کروڑ 76 لاکھ ڈالر رہا جو 40 فیصد کی کمی ظاہر کرتا ہے۔ تاہم جہاں اس سال مارچ میں بہاؤ فروری کے 15 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں قدرے بہتر رہا وہیں ایف ڈی آئی کے رجحان سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجموعی طور پر اس میں کمی آرہی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران ایف ڈی آئی میں 30 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور گزشتہ مہینے ریکارڈ کی گئی 40 فیصد کمی کی وجہ سے اب یہ 9 ماہ بعد 35 فیصد کی کمی پر آگیا ہے۔ دوسری جانب بیرونی محاذ پر صورتحال بہت بہتر ہے کیونکہ مالی سال 2021 کے 8 ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ 88 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے ساتھ سرپلس میں ہے اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ بھارت اور بنگلہ دیش میں وبائی صورتحال سنگین ہونے کی وجہ سے برآمدات کے آرڈرز موصول ہو رہے ہیں۔ مقامی مارکیٹ میں برآمدات میں اضافہ اور غیر ملکی زرمبادلہ کی کم کھپت نے امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ بھی کیا ہے اور اس میں اگست 2020 کے بعد سے 9 فیصد کا اضافہ دیکھا ہے۔ جہاں 5 سالوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے سرمایہ کاری کے بہاؤ کی صورتحال ناقص رہی ہے، وہیں حکومت اس سال غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے کوئی نئی پیشکش نہیں کرسکی جس کی بنیادی وجہ کورونا وائرس وبا ہے۔ پاک۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے آغاز کے ساتھ ہی حالیہ برسوں میں چین کی جانب سے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ رواں مالی سال کے نو ماہ کے دوران چین کی سرمایہ کاری 65 کروڑ 8 لاکھ ڈالر تھی جو اب تک کی سرمایہ کا 46 فیصد ہے۔ چین کئی سالوں سے پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے تاہم رواں سال چین سے بہاؤ میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here