اسلاموفوبیامیں اضافہ: خواتین نفرت کا شکار

0
74

واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز) امریکہ بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ، پاکستان نیوز کی جانب سے کیے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ2020 کے دوران 76.7فیصد مسلم خواتین جبکہ 58.6 فیصد مسلم مرد اسلام فوبیا کا شکار ہوئے ،نفرت آمیز واقعات نے93 فیصد مسلم افراد کو جذباتی اور ذہنی طور پر متاثر کیا،سروے میں مجموعی طور پر 1123 افراد نے حصہ لیا ، سروے 2 نومبر سے 14اکتوبر تک منعقد ہوا جس میں مسلم کمیونٹی کی اکثریت نے اس بات پر اصرار کیا کہ انہیں زندگی کے کسی نہ کسی شعبے اور لمحے میں ایسے واقعات کا سامنا ضرور کرنا پڑتا ہے ، خواتین اور نوجوان طلبا نفرت آمیز واقعات کا شکار ہونے سے بچنے کے لیے اپنے مذہب اور نام تک کو چھپانا پڑ جاتا ہے ، نوجوان مسلم اطلبا کی اکثریت تعلیمی اداروں ، تفریحی مقامات پر اپنا نام اور مذہب تک بتانے سے کتراتی ہے ، نفرت آمیز واقعات کا شکار ہونے والوں کے حوالے سے سروے میں 35.6 فیصد جنوبی ایشیائی شہری ، 25.2 فیصد عرب باشندے ، 8.8 فیصد ایفرو عرب ، امریکن سیاہ فام ، 7 فیصد یورپی سفید فام شہری ، 6.9 فیصد سینٹرل اور ایسٹ ایشین ، 1.1فیصد ہسپانوی اور 14.2 فیصد دیگر قومیتوں کی مسلم آبادی نے اظہار خیال کرتے ہوئے ان واقعات کوذہنی اور جذباتی طور پر تباہ کن قرار دیا ہے ۔ رائے کا اظہار کرنے والوں میں 50 سال کی عمر تک کے دو تہائی افراد شامل تھے ، 30 سے 49سال کی عمر کے آدھے سے زائد افراد جبکہ 18 سے 29 سال کے عمر کے افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا ۔ سروے میں حصہ لینے والوں میں 90.7 فیصد مسلم طلبا تھے جبکہ 92.4 فیصد انگریزی سپیکر تھے ۔ 75 فیصد افراد نے نفرت آمیز واقعات کو مسلم خواتین کے لیے بہت بڑا مسئلہ قرار دیا کیونکہ وہ خود کو معاشرے میں غیر محفوظ سمجھتی ہیں جبکہ 60.6 فیصد افراد نے اسلام فوبیا کو امریکہ کے لیے بڑا خطرہ قرار دے دیا ، سروے کے دوران تمام شرکا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ نفرت آمیز واقعات نے ان کی ذہنی اور جذباتی صلاحیت کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے ۔ 32.9 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی زندگی میں کئی مقامات پر نفرت آمیز واقعات سے بچنے کے لیے اپنی شناخت کو چھپایا ہے ، 82.2فیصد افراد نے کہا کہ انہیں اپنی گفتگو اور تقریر کو سینسر کرنا پڑ جاتا ہے تاکہ اس سے غیر مسلم افراد کو برا نہ لگ جائے ،سروے کے دوران 91.9 فیصد افراد نے امریکہ میں مختلف مذاہب اور قومیتوں کے افراد کی آبادی کاری کو ملک کے لیے درست اقدام قرار دیا ۔سروے کے دوران 53.3 فیصد افراد نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ان کو مسلمان ہونے پر تضحیک آمیز رویے کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ 85.6 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ان کو سیفٹی فراہم کی ہے ۔ سروے کے دوران مسلمانوں کی اکثریت نے اس بات پر زور دیا کہ تما م مذاہب اور قومیتوں کے لوگوں سے ایک جیسا سلوک کیا جانا چاہئے ۔دریں اثنا ء اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بھی امریکہ ، چین سمیت دنیا بھر میں اسلام فوبیا کے خطرناک حد پھیلائو کی رپورٹ جاری کی گئی ہے ، رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے ، دی یونائیٹڈ نیشنز ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ ، چین سمیت دیگر ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے ، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہر 10 پورپی شہریوں میں سے 4 افراد مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز جذبات رکھتے ہیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here