نیویارک (پاکستان نیوز)سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر 10 ہزار ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیویارک سول ٹرائل میں عدالتی عملے کی تذلیل سے روکا تھا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عدالتی عملے پر زبانی حملے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ویڈیو ہٹانے کے عدالتی حکم کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کی ویب سائٹ پر ویڈیو موجود رہی۔ عدالت نے حکم دیا کہ مستقبل میں ایسا کرنے پر سخت پابندیوں اور قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی سابق صدر ٹرمپ کو 5 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائدہوا تھا۔ جج آرتھر اینگورون نے 77 سالہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حکم دیا کہ وہ 10 روز میں جرمانہ ”نیویارک لائرز فنڈ فار کلائنٹ پروٹیکشن” میں جمع کرا دیں۔نیویارک عدالت نے سابق صدر کو خبردار کیا کہ جرمانہ جمع کرانے میں کوئی غلطی نہ کریں۔ اگر مستقبل میں دوبارہ عدالتی حکم کی تعمیل جان بوجھ کر یا غیر ارادی طور پر بھی کی گئی تو انھیں جیل بھیج دیا جائے گا۔جج آرتھر اینگورون نے مزید کہا کہ اگر ایسا دوبارہ ہوا تو ڈونلڈ ٹرمپ پر نہ صرف توہین عدالت عائد کی جائے گی جس پر قید کی سزا ہوسکتی ہے بلکہ زیادہ مالی جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔یاد رہے کہ جج اینگورون نے پرنسپل لائ کلرک کی توہین پر 3 اکتوبر کو سابق صدر کو اپنے سوشل پلیٹ فارم ٹرتھ پر عدالتی کلرک کے خلاف توہین ا?میز پوسٹ ہٹانے کا حکم دیا تھا۔سابق صدر کے بقول توہین آمیز پوسٹ کو اسی دن ٹروتھ سوشل سے ہٹا دیا گیا تھا۔تاہم جج نے شکایت کی کہ یہ پوسٹ 2024 کے صدارتی الیکشن کی مہم کے سلسلے میں ٹرمپ کی بنائی گئی ویب سائٹ پر 17 دنوں تک موجود رہی ہے جو عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔